امریکی وزارت خارجہ نے سابق وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کی 7,800 صفحات پر مشتمل مزید ای میلز جاری کر دی ہیں۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ہلری کلنٹن کی اُن ای میلز کا دو تہائی حصہ اب تک جاری کیا جا چکا ہے جو اس عرصے کے دوران کی گئیں جب وہ بطور وزیر خارجہ کام کر رہی تھیں۔ دسمبر کے اواخر سے پہلے بقیہ ای میلز کی مزید دو قسطیں جاری کی جائیں گی۔
ہلری کلنٹن اس وقت ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کی نامزدگی کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔
پیر کو ساتویں بار بتدریج جاری ہونے والی وہ ای میلز شامل ہیں جن کے متعلق ہلری کلنٹن کا کہنا ہے وہ (بطور وزیر خارجہ) ان کے کام سے متعلق ہیں۔
یہ ای میلز اس سال دیے گئے اس عدالتی حکم نامے کےتحت جاری کی گئی ہیں ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ ہلری کلنٹن کے کام سے متعلق تمام 55,000 صفحات پر مشتمل ای میلز کو جنوری 2016 کے اواخر سے پہلے جاری کر دیا جائے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان الزبیتھ ٹروڈو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ"ہماری طرف سے عوام کے لیے ان ای ملیز کو ممکنہ حد تک تیزی سے جاری کرنا اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔‘‘
ہلری کلنٹن کا بطور وزیر خارجہ اپنے ذاتی ای میل اکاؤنٹ کو استعمال کرنے کے (متنازع) معاملے کو اب ان کے صدارتی امیدوار بننے کی مہم سے جوڑ دیا گیا ہے۔
ناقدین، جن میں کانگریس کے کئی اہم قانون ساز بھی شامل ہیں، اس حوالے سے تشویش کا اظہار کر چکے ہیں کہ ہلری کلنٹن کے نیویارک کے گھر میں موجود کمپیوٹر سرور سے اپنے ذاتی اکاؤنٹ کے استعمال سے ہیکروں کو کئی حساس معلومات تک رسائی حاصل ہو سکتی تھی۔
ہلری کلنٹن کا موقف ہے کہ اس اکاؤنٹ میں کوئی حساس معلومات نہیں تھیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے ایک ای میل اکاؤنٹ استعمال کرنا زیادہ سہل تھا۔