|
ویب ڈیسک– امریکہ میں ایپل اور گوگل ایپ اسٹورز پر جمعرات کو ٹک ٹاک ایک بار پھر واپس آ گئی ہے۔ اب امریکی صارفین اپنے فونز میں ٹک ٹاک ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔
گزشتہ ماہ جنوری میں ایک قانون کے تحت امریکی صارفین کے لیے معروف چینی ایپ 'ٹک ٹاک' تک رسائی مختصر وقت کے لیے روک دی گئی تھی۔
اس قانون کے تحت امریکہ میں ٹک ٹاک کو 19 جنوری 2025 تک یہ مہلت دی گئی تھی کہ وہ امریکہ میں اپنے تمام اثاثے فروخت کر دے یا پھر پابندی کا سامنا کرے۔
تاہم اس قانون کے اطلاق کے فوری بعد صدر ٹرمپ نے 20 جنوری کو عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے ٹک ٹاک پر پابندی کو 75 روز کے لیے مؤخر کر دیا تھا۔
ایگزیکٹو آرڈر ایک ایسا حکم نامہ ہوتا ہے جسے جاری کرنے کے لیے صدر کو کانگریس کی منظوری درکار نہیں ہوتی۔ تاہم اس صدارتی حکم نامے کی بھی حدود ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق صدر ٹرمپ نے جمعرات کو کہا ہے کہ ٹک ٹاک کے لیے ان کی 75 دن کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی جا سکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ٹک ٹاک کی خریداری کے حوالے سے متعدد افراد سے بات چیت کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر فروری میں اس پلیٹ فارم کے مستقبل کا فیصلہ ہو جائے گا۔
پابندی مؤخر ہونے کے بعد ٹک ٹاک کو امریکہ میں عارضی طور پر آپریشنز بحال کرنے کی اجازت مل گئی تھی۔ تاہم اس کے باوجود ایپ امریکہ میں ایپل اور گوگل پلے اسٹور سے غائب تھی۔
ٹک ٹاک نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ اب ان کی ایپ امریکی صارفین کے لیے ایپ اسٹورز پر دستیاب ہے۔
ٹک ٹاک چین کی کمپنی 'بائٹ ڈانس' کی ملکیت ہے اور کمپنی کے مطابق امریکہ میں ٹک ٹاک کے 17 کروڑ سے زائد صارفین ہیں۔
امریکی حکام یہ خدشہ ظاہر کرتے رہے ہیں کہ ٹک ٹاک کے چینی کمپنی 'بائٹ ڈانس' کی ملکیت ہونے کی وجہ سے امریکیوں کے ڈیٹا کا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔
البتہ بائٹ ڈانس اس مؤقف کی تردید کرتا رہا ہے۔ اس کا مؤقف ہے کہ امریکہ میں اس کے صارفین کا ڈیٹا اوریکل کے کلاؤڈ سرورز پر محفوظ کیا جاتا ہے۔
اس رپورٹ کے لیے بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔
فورم