رسائی کے لنکس

شام میں کار بم دھماکے میں 20 افراد ہلاک


شام کے شہر منبج میں ایک کار بم حملے میں 20 افراد ہلاک ہو گئے۔ تصویر میں جلی ہوئی کار نظر آ رہی ہے۔ سیکیورٹی اہل کار حملے کے مقام کا معائنہ کر رہے ہیں۔ 3 فروری 2025
شام کے شہر منبج میں ایک کار بم حملے میں 20 افراد ہلاک ہو گئے۔ تصویر میں جلی ہوئی کار نظر آ رہی ہے۔ سیکیورٹی اہل کار حملے کے مقام کا معائنہ کر رہے ہیں۔ 3 فروری 2025
  • کار بم دھماکہ شام کے شمالی حصے میں ہوا ہے جہاں شامی ڈیموکریٹک فورسز اور ترکیہ کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے درمیان کئی ہفتوں سے جھڑپیں جاری ہیں۔
  • یہ چند روز کے دوران منبج نامی شہر پر دوسرا دہشت گرد حملہ ہےج۔
  • شام میں ایوان صدر نے کہا ہے کہ حملے میں ملوث افراد کو کڑی سزائیں دی جائیں گی۔
  • شام کے صدر الشرع نے ملک کی تعمیر نو کے سلسلے میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔
  • الشرع منگل کو ترکیہ کے صدر ایردوان سے معاشی استحکام اور سیکیورٹی کے امور پر بات کرنے والے ہیں۔

شمالی شام میں پیر کے روز ایک کار بم دھماکے میں 20 افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد حکام نے کہا ہے کہ اس حملے میں ملوث افراد کو کڑی سزا دی جائے گی۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں کرد قیادت میں فورسز اور ترکیہ کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے درمیان کئی ہفتوں سے جھڑپیں جاری ہیں۔

چند روز کے دوران منبج نامی شہر میں ہونے والا یہ دوسرا حملہ ہے۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب شام کے نئے حکمرانوں اور انکی اتحادی ، ملک کی اقلیتی کرد برادری کے زیر قیادت فعال "سیریئن ڈیموکریٹک فورسز " کے درمیان اس اتحاد کے مستقبل کے حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ باغی گروپوں کے ارکان پر مشتمل شام کی نئی حکومت کو ترکیہ کے قریب سمجھا جاتا ہے۔

شام کے ایوان صدر کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک دہشت گرد حملے میں منبج کے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں 20 افراد ہلاک ہو گئے۔

فوری طور پر کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا۔ شامی ڈیموکریٹک فورسز نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔

منبج میں لوگ بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹے جانے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ 8 دسمبر 2024
منبج میں لوگ بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹے جانے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ 8 دسمبر 2024

صدارتی بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس حملے میں کس کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس جرم میں ملوث افراد سخت ترین سزا سے نہیں بچ سکتے۔

ایس ڈی ایف کی کوششوں کے باوجود، جسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے، منبج کے علاقے میں لڑائی بھڑک اٹھی ہے۔

جب باغی گروپوں کے ایک اتحاد نے دمشق میں بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹا تھا تو ترکیہ کے حمایت یافتہ عسکری دھڑے اسٹریٹجک اہمیت کے علاقے تل رفعت اور منبج کے کئی حصوں پر قابض ہو گئے تھے۔

شامی ڈیموکریٹک فورسز کے رہنما مظلوم عابدی نے ایکس پلیٹ فارم پر اپنی ایک پوسٹ میں پیر کے روز ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔

اس سے قبل امدادی کارکنوں نے بتایا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

یہ حملہ ایک مضافاتی علاقے میں ہوا جس کا نشانہ زرعی کارکن تھے۔

ہفتے کے روز شام میں جنگ کی صورت حال پر نظر رکھنے والی تنظیم "سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس" کے کہا تھا کہ منبج میں ایک کار بم دھماکے میں ترکیہ کے حامی عسکریت پسندوں سمیت کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے۔

شام کے صدر کا سعودی عرب اور ترکیہ کا دورہ

شام کے صدر محمد الشرع نے حال ہی میں سعودی عرب کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی، جس کا مقصد جنگ سے تباہ حال شام کی تعمیر نو کے لیے امیر خلیجی ممالک سے فنڈز حاصل کرنا تھا۔

اب وہ منگل کو ترکیہ کے دورے پر جانے والے ہیں جہاں وہ صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کریں گے۔جس کا مقصد معاشی بحالی، پائیدار استحکام اور سیکیورٹی کے لیے مشترکہ اقدامات پر بات چیت کرنا ہے۔

ترکیہ نے شامی ڈیموکریٹک فورسز کو انقرہ کی شرائط تسلیم نہ کرنے کی صورت میں فوجی آپریشن کی دھمکی دی ہے ۔

حال ہی میں شام کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے انقرہ میں کہا تھا کہ ان کا ملک اپنی سرزمین کو ترکیہ کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کا تعلق تیل پیدا کرنے والے شام کے شمالی حصے سے ہے۔ ان فورسز میں ایک گروپ وائی پی جی بھی شامل ہے، جس پرانقرہ کا الزام ہے کہ وہ ترکیہ کے اندر دہشت گرد حملے کرنے والی تنظیم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) سے منسلک ہے۔

ترکیہ اور امریکہ دونوں ہی کردستان ورکرز پارٹی کو ایک دہشت گرد گروپ قرار دیتے ہیں۔

(اس رپورٹ کی معلومات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG