امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ اُنھیں توقع ہے کہ شام کی لڑائی کے خاتمے کے لیے آئندہ ہفتے مذاکرات ہوں گے۔
پیرس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کے بعد بات کرتے ہوئے کیری نے کہا کہ یہ مذاکرات جو 18 دسمبر کو نیویارک میں شروع ہونے والے ہیں، اُن کا دارومدار اگلے ہفتے سامنے آنے والے معاملات کی پیش رفت پر ہے، جس میں سعودی قیادت میں شام کی حزب مخالف کے ساتھ اجلاس شامل ہے۔
شام کے گروہ، جو صدر بشار الاسد اور داعش کے شدت پسند دونوں کے مخالف ہیں، وہ سعودی عرب کی قیادت میں اجلاس میں مل بیٹھیں گے۔
گذشتہ ماہ ویانا میں شام کے معاملے پر مذاکرات میں عالمی طاقتوں کے نمائندوں نے، جن میں امریکہ، روس، ایران اور اقوام متحدہ شامل ہیں، عبوری سیاسی دور کے لیے ایک وسیع تر منصوبہ تجویز کیا تھا۔ یکم جنوری تک اقوام متحدہ کے توسط سے ہونے والی اِس بات چیت میں حکومتِ شام اور مخالف گروہ شریک ہوں گے۔
عالمی طاقتوں نے اگلے چھ ماہ کے اندر سب کی شراکت داری سے اور ایک قابل بھروسہ حکومت تشکیل دینے اور آئندہ 18 ماہ کے اندر اندر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کا واضح مطالبہ کیا ہے۔
اس منصوبے میں وہ عمل بھی شامل ہے، جس میں اس بات پر سمجھوتا طے ہوگا آیا شامی اپوزیشن میں کون سے عناصر دہشت گرد قرار دیے جائیں۔