امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ صدر بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹائے بغیر شام کی باغی اور حکومتی فورسز داعش کے خلاف تعاون کریں۔
جان کیری نے جمعہ کو ایتھنز میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعاون اسی صورت ممکن ہے جب اسد حکومت کے خلاف لڑنے والی اپوزیشن کو یہ اعتماد حاصل ہو کہ شام کی قیادت کے مستقبل کے حوالے سے کوئی حل اس میں موجود ہوگا ورنہ اس طرح کا تعاون قائم رکھنا انتہائی مشکل ہو جائے گا۔
ان کا یہ بیان امریکی مؤقف میں واضح تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے جو طویل عرصے سے اصرار کرتا رہا ہے کہ شام میں کسی بھی سیاسی حل یا تنازعے کے خاتمے کے لئے اسد کو ہر صورت اقتدار سے ہٹنا ہوگا۔ واضح رہے کہ دولت اسلامیہ شام کے بڑے حصے پر قبضہ کر چکی ہے۔
جان کیری ایتھنز میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جہاں انھوں نے یورپ میں موسم سرما کی آمد کے موقع پر پناہ گزینوں کی امداد کے لئے مزید 24 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا۔ یہ امداد اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کی ایجنیسی خوراک، پانی اور شیلٹر کی فراہمی کے لئے خرچ کرے گی۔
یونان میں ان دنوں شامی اور دیگر ملکوں کے لاکھوں پناہ گزینوں کی یلغار ہے جو اس کے ساحلوں پر پہنچ رہے ہیں۔
جان کیری نے ایتھنز میں یونانی وزیر اعظم ایلکس سپراس سے ملاقات کی اور بتایا کہ امریکی تجارتی کمپنیاں یونان میں دلچسپی رکھتی ہے اور اس کی معاشی بحالی میں ان کی مدد کرنا چاہتی ہیں۔ جان کیری نے اس بحران سے نمٹنے کی کوششوں پر وزیر اعظم کو سراہا۔