امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین دونوں کو مل کر مشرقی یوکرین میں جاری کشیدگی ختم کرنے اور جنگ بندی موثر بنانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔
جان کیری جمعرات کو سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں 'یورپی تنظیم برائے سلامتی و تعاون (او ایس سی ای)' کے سالانہ وزارتی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ دو روزہ اجلاس میں کئی یورپی ملکوں کے وزرائے خارجہ شریک ہیں۔
اپنے خطاب میں امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ روس کو مشرقی یوکرین سے اپنی فورسز کے انخلا کو یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے اور 'او ایس سی ای' کے مبصرین کو مشرقی یوکرین کے جنگ زدہ علاقے ڈنباس تک آزادانہ رسائی دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کو بھی خانہ جنگی کا شکار اپنے مشرقی علاقے میں جنگ بندی اور علاقے کی تعمیرِ نو کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
اپنے خطاب میں جان کیری کا کہنا تھا کہ 'او ایس سی ای' نے اپنے قیام کے بعد گزشتہ چالیس برسوں میں بڑی پیش رفت کی ہےلیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم کے رکن ملکوں کو اپنی مسلح افواج کے درمیان معلومات کے تبادلے کو فروغ دینا چاہیے اور انسانی حقوق کے تحفظ اور تعصب کے خاتمے کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔
انھوں نے کہا کہ بہت سے ممالک میں غیر سرکاری تنظیموں اور ذرائع ابلاغ کو قدغنوں کا سامنا ہے۔ ان کے بقول شہری حقوق کی خلاف ورزیوں، صحافیوں کو کام سے روکنے اور سیاسی اختلاف رائے کو کچلنے کی کوششوں کا کوئی جواز قابلِ قبول نہیں۔
اس اجلاس میں شرکت سے قبل بدھ کو امریکی وزیرِ خارجہ نے کوسوو اور سربیا کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔
بلغراد میں وزیر اعظم الیگزاندر ووچک سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جان کیری نے یورپی یونین میں شمولیت کے لیے سربیا کی کاوشوں اور اپنی معیشت کو بیرونی سرمایہ کاری کے لیے کھولنے کے اقداما ت کی تعریف کی تھی۔
جان کیری نے کوسوو کے ساتھ سرحدی تنازع کے خاتمے کے لیے سربیا کی جانب سے بات چیت کے آغاز کو بھی سراہا تھا۔