سوڈان نے کہاہے کہ متنازع سرحدی علاقے میں جھڑپوں کے باعث وہ جنوبی سوڈان سے مذاکرات کا سلسلہ منقطع کررہاہے۔
بدھ کے روز سوڈان کے سرکاری ریڈیو نے نائب صدر الحاج عدن یوسف کے حوالے سے کہاہے کہ جنوبی سوڈان کے ساتھ اب مزید بات چیت نہیں ہوگی اور یہ کہ اب سوڈان اپنی سرحد کی حفاظت کرے گا۔
سوڈان کا الزام ہے کہ جنوبی سوڈان تیل سے مالال علاقے ہیگلگ میں ان باغیوں کی مدد سے حملے کررہاہے جو گذشتہ سال جون سے خرطوم سے برسرپیکار ہیں۔
سوڈان کے نائب وزیر خارجہ رحمت اللہ محمد عثمان نے وائس آف امریکہ سے کہاہے کہ سوڈان یہ چاہتا ہے کہ جنوبی سوڈان علاقے سے اپنے فوجی دستے نکال لے۔
جب کہ جنوبی سوڈان کا کہناہے کہ اس نے متنازع علاقے میں منگل کے روز سوڈانی فوج کے حملے کے بعد جوابی کارروائی کی تھی۔ جنوبی سوڈان نے قصبے کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
افریقی یونین نے بدھ کو ایک بیان جاری کیا جس میں دونوں فریقوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت کا احترام کریں۔
بیان میں جنوبی سوڈان سے متنازع علاقے سے اپنی فوجیں نکالنے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔
افریقی یونین دونوں ملکوں کے درمیان کئی بڑے اور تلخ اختلافات دور کرانے کے لیے مصالحت کار کا کردار ادا کرچکاہے ، مگر اس سلسلے میں ظاہر ہونے والی پیش رفت انتہائی معمولی ہے۔