اقوامِ متحدہ کےسیکریٹری جنرل بان کی مون نےجنوبی سوڈان کی جانب سے سوڈان کے سرحدی قصبے 'ہیگلگ' پر قبضے کو غیر قانونی اور پڑوسی ملک کی خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
جمعرات کو نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی ادارے کے سربراہ نے جنوبی سوڈان سے مطالبہ کیا کہ وہ تیل کی دولت سے مالا مال مقبوضہ علاقہ سے اپنی فوجیں واپس بلائے۔
بان کی مون نے سوڈان سے بھی جنوبی سوڈانی علاقے پر بمباری اور گولہ باری بند کرنے اور 'ابیعی' کے متنازع علاقے سے افواج کے انخلا کا مطالبہ کیا۔
اقوامِ متحدہ کے سربراہ نے دونوں ممالک سے لڑائی بند کرنے اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات طے کرنے کا مطالبہ بھی دہرایا۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کی افواج کی سرحدی جھڑپیں گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری ہیں اور گزشتہ روز سوڈان کے صدر عمر البشیر نے جنوبی سوڈان کے خلاف باقاعدہ جنگ چھیڑنے کی بھی دھمکی دی تھی۔
بدھ کو اپنے بیان میں صدر البشیر نے جنوبی علاقے کی حکمران جماعت 'ایس پی ایل ایم' کو کیڑے مکوڑوں سے تشبیہ دیتے ہوئے اسے کچلنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
جمعرات کو بھی ایک جلوس سے خطاب کرتے ہوئے سوڈانی صدر نے اپنے انہی جذبات کا اعادہ کیا۔
صدر البشیر نے 'ہیگلگ' کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک جنوبی سوڈان کو "طاقت کے ذریعے سبق " سکھائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس آزادی حاصل کرنے والے جنوبی سوڈان اور سوڈان کے درمیان سرحدوں کے تعین، تیل کی ترسیل اور علاقے میں بسنے والوں کو شہریت دینے سمیت کئی معاملات پر شدید اختلافات موجود ہیں جو تاحال طے نہیں پاسکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے جنوبی سوڈان کی افواج نے سوڈان کے سرحدی علاقے 'ہیگلگ' پر قبضہ کرلیا تھا جہاں تیل کی کئی تنصیبات موجود ہیں۔