|
ویب ڈیسک—بھارت کی ساؤتھ فلم انڈسٹری کے سپر اسٹار الو ارجن کی حیدرآباد میں رہائش گاہ کے باہر اتوار کو پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ پولیس نے واقعے کے بعد چھ افراد کو حراست میں بھی لیا ہے۔
بھارتی نیوز ایجنسی 'اے این آئی' کے مطابق حیدر آباد میں جوبلی ہلز پولیس کے مطابق عثمانیہ یونیورسٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (او یو جے اے سی) کی جانب سے الو ارجن کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج منعقد کیا۔
اس دوران الو ارجن کی رہائش گاہ کے احاطے میں رکھے گملے اور شیشے کی کھڑکیاں بھی ٹوٹ گئیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق توڑ پھوڑ کے دوران الو ارجن کو ان کی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ محفوظ جگہ پر منتقل کیا گیا۔
اداکار اور ان کے اہلِ خانہ کی جانب سے واقعے کے خلاف تاحال کو شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔
'اے این آئی' کے مطابق پولیس نے جن چھ افراد کو حراست میں لیا ہے وہ تمام او یو جے آئی سی کے چھ ممبران ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
الو ارجن ان دنوں اپنی فلم 'پشپا ٹو' کے سندھیا تھیٹر میں ہونے والے پریمیئر کے دوران بھگدڑ کے واقعے کی وجہ سے تنازع کی زد میں ہیں۔
چار دسمبر کو حیدرآباد کے سندھیا تھیٹر میں پشپا ٹو کے پریمیئر کے دوران الو ارجن کو دیکھنے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں مداح موجود تھے۔
صورتِ حال اس وقت خراب ہوئی جب الو ارجن اپنی گاڑی کی چھت سے مداحوں کو ہاتھ ہلانے کے لیے نکلے۔
اس دوران بھگدڑ سے ایک خاتون ہلاک ہو گئیں جب کہ ان کا بیٹا شدید زخمی ہوا۔
ہلاک ہونے والی خاتون کے خاندان نے ارجن، ان کی سیکیورٹی اور تھیٹر کی انتظامیہ کے خلاف رپورٹ درج کرائی تھی۔
پولیس نے 13 دسمبر کو الو ارجن کو گرفتار کیا بعد ازاں تلنگانہ ہائی کورٹ نے اداکار کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔
'اے این آئی' کے مطابق تلنگانہ کے وزیرِ اعلیٰ ریوانتھ ریڈی نے اسمبلی میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پولیس نے سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر سندھیا تھیٹر میں ایونٹ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ اس کے باوجود الو ارجن نے اس ایونٹ میں شرکت کی جس نے افراتفری کو جنم دیا۔
یاد رہے کہ الو ارجن نے اس واقعے کے بعد انسٹاگرام پر جاری بیان میں دکھ اور افسوس کا اظہار کیا بھی کیا تھا۔
ارجن کا شمار جنوبی بھارت کے مقبول ترین اداکاروں میں ہوتا ہے اوران کی فلم 'پشیا ٹو' باکس آفس پر کروڑوں روپے کا بزنس کر چکی ہے۔
فورم