رسائی کے لنکس

ہلری کلنٹن کی ای میلز کی جائزہ رپورٹ وفاقی جج کے سامنے پیش


ہلری کلنٹن
ہلری کلنٹن

رپورٹ کے مطابق جن 305 ای میلز میں ممکنہ طور پر حساس معلومات موجود ہیں وہ ان 5 فیصد ای میلز میں موجود تھیں جن کا اب تک جائزہ لیا جا چکا ہے۔

امریکہ کے ایک وفاقی جج کے پاس جمع کروائی گئی ایک جائزہ رپورٹ کے مطابق سابق وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کی ای میلز میں سے تقریباً 305 ای میلز میں حساس معلومات موجود ہیں۔

امریکی وزارت خارجہ نے کلنٹن کے ذاتی سرور سے ان ای میلز کا تجزیہ کرنے کے لئے انٹیلی جنس عہدیداروں کا تقرر کیا تھا جسے انہوں نے بطور وزیر خارجہ کے ای میلز بھیجنے اور وصول کرنے کے لئے استعمال کیا تھا۔ وزارت خارجہ نے ان عہدیداروں کی جائزہ رپورٹ کو پیر کو (جج) کے سامنے پیش کیا۔ ہلری اب ڈیموکرٹیک پارٹی کے صدارتی امیدواروں کی نامزدگی کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جن 305 ای میلز میں ممکنہ طور پر حساس معلومات پائی گئی ہیں وہ ان 5 فیصد ای میلز میں موجود تھیں جن کا اب تک جائزہ لیا جا چکا ہے۔

وزارت خارجہ کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اسے کلنٹن کے ذاتی سرور کی ای میلز کا جائزہ لینا پڑا۔ ان (میلز) میں ممکنہ طور پر حساس معلومات کی موجودگی کی صورت میں ان کا جائزہ لینے کے لئے انہیں دوسرے وفاقی اداروں کو بھیجا جائے گا۔

ہلری کا اصرار ہے کہ نہ تو انہوں نے (ذاتی سرور سے) کوئی ایسی ای میلز بھیجیں جن میں حساس معلومات تھیں اور نہ ہی انہوں نے دوسروں سے کوئی ایسی معلومات وصول کی جنہیں اس وقت حساس قرار دیا گیا تھا۔

سابق وزیر خارجہ نے گزشتہ ہفتے اپنے ذاتی ای میل سرور کو (متعلقہ عہدیداروں کے) حوالے کیا۔ انہیں ریپبلکنز قانون سازوں کی طرف سے اپنے سرور کو حوالے کرنے کے بارے میں اس وقت سے دباؤ کا سامنا تھا جب مارچ میں یہ خبریں منظر عام پر آئیں کہ انہوں نے سرکاری پیغامات بھیجنے کے لئے اپنی ذاتی ای میلز کا استعمال کیا۔

کلنٹن کے نقاد ان پر الزامات کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ کی مدد سے متنازع پیغامات کو چھپانے کی کوشش کی جن میں ان کے بقول لیبیا میں 2012 میں بن غازی میں امریکی قونصل خانے پر ہونے والے مہلک حملے سے متعلق معلومات بھی شامل تھیں۔

ہلری کہہ چکی ہیں کہ انہوں نے ای میلز کے 55,000 سے زائد صفحات کو وزارت خارجہ کی حوالے کر دیا ہے اور وہ ان کو منطر عام پر لانے کی اجازت بھی دے چکی ہیں۔

XS
SM
MD
LG