رسائی کے لنکس

برطانیہ سے اسحاق ڈار کی وطن واپسی کا معاہدہ طے پا گیا: شہزاد اکبر


فائل
فائل

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب، شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی حوالگی کے لیے برطانیہ کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوگئے ہیں۔

تاہم، شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ابھی ملزمان کے حوالگی کے نوٹ پر دستخط ہونا باقی ہیں۔

بعد ازاں، سابق پاکستانی وزیر خزانہ کو برطانوی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، اور بقول شہزاد اکبر، ’’جلد ایسا ہوگا‘‘۔

اُنھوں نے یہ بات منگل کو اسلام آباد میں وفاقی اطلاعات کی مشیر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ اخباری کانفرنس کرتے ہوئے کہی ہے۔

سابق وزیر خزانہ کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس درج ہے، جس پر قومی احتساب بیورو نے ان کے تمام اثاثے منجمد کر دیے تھے۔

انھیں وطن واپس لانے کے لیے ایف آئی اے نے ریڈ وارنٹ جاری کیے تھے، جس پر انٹرپول کو اقدام کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر ہے، جس میں وہ مفرور دکھائے گئے ہیں۔

ذرائع آمدن سے زائد اثاثے رکھنے پر سابق وزیر خزانہ کے خلاف تفتیش جاری ہے۔

ریڈ وارنٹ جاری ہونے کے بعد، پاکستانی سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو پاکستان واپس لانے کے لیے تمام اداروں کو وزارت داخلہ کی مدد کرنے کا حکم دیا تھا۔

پاکستان کے سابق وزیر خزانہ نومبر 2017ء میں علاج کے لیے برطانیہ گئے تھے۔

حکومت کی جانب سے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کیے جانے کے بعد وہ بے وطن ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ان کے پاس سفر کے باضابطہ دستاویزات نہیں ہیں۔ لہٰذا، وہ پاکستان کا سفر نہیں کر سکتے۔

وہ ہارلے اسٹریٹ پر واقع ’لندن نیوروسرجری پارٹنرشپ‘ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

XS
SM
MD
LG