منگل کواقوام متحدہ سلامتی کونسل کے پانچ غیر مستقل ارکان کے الیکشن میں بھارت، جنوبی افریقہ، اور کولمبیا اپنے اپنے خطّوں یعنی ایشیاء، افریقہ اور لاطینی امریکہ کی طرف سے بلا مقابلہ منتخب ہوگئے۔ جبکہ مغربی یورپ اور دیگر ممالک کے گروپ میں دو سیٹوں کے لیے تین ممالک، جرمنی، کینیڈا اور پرتگال کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا جس میں جرمنی اور پرتگال کو فتح حاصل ہوئی۔
15 رکنی سلامتی کونسل کے 10 غیر مستقل ارکان میں سے ہر سال پانچ نئے ارکان کا انتخاب ہوتا ہے اور منتخب ہونے والے دو سال کے لیے کونسل کے ممبر رہتے ہیں۔
منگل کو منتخب ہونے والے ممالک یکم جنوری سن 2011 میں آسٹریا، جاپان، میکسیکو، ترکی اور یوگنڈا کی جگہ سلامتی کونسل کی رکنیت سنبھالیں گے۔
بھارت کے لیے یہ رکنیت اس لیے بے حد اہم ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لیے کوشاں ہے۔ اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں بھارتی مستقل مندوب ہری سنگھ پوری کا کہنا تھا:
‘‘ظاہر ہے کہ ہم سب کی کوشش ہوگی کہ ہم ان دو سالوں کے دوران کونسل میں اپنے ساتھیوں میں اعتماد پیدا کریں تاکہ ان میں ہماری سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے بارے میں کوئی خدشات نہ پیدا ہوں۔’’
پاکستان بھارت کی مستقل رکنیت کے خلاف ہے۔ پاکستان کا تعلق ان ممالک سے ہے جو سلامتی کونسل میں اصلاحات چاہتے ہیں لیکن مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کے خلاف ہیں۔