بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں فضائی آلودگی بڑھنے کی وجہ سے اسکول پانچ نومبر تک بند کر دیے گئے ہیں۔
آلودگی کے باعث نئی دہلی اور اس کے نواحی علاقوں میں گہرے دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں جسے ماہرین خطرناک قرار دے رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق نئی دہلی کی آب و ہوا میں آلودگی کی سطح تین روز قبل انتہائی بلند ہو گئی تھی جبکہ شہر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں فضائی آلودگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
لہٰذا جمعے کو شہری انتظامیہ نے نئی دہلی کے تمام اسکول چار روز کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ماحولیاتی آلودگی روکنے کے لیے کام کرنے والے بھارت کے حکومتی ادارے ’سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ‘ کے مطابق نئی دہلی اور اس سے ملحقہ بعض علاقوں میں فضائی آلودگی کی سطح 500 پوائنٹس تک پہنچ گئی ہے جو نئی دہلی کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔
ماہرین کے مطابق 400 پوائنٹس سے زیادہ کی سطح خطرناک حالات کی نشاندہی کرتی ہے۔ ایسے ماحول سے سانس کے بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے ساتھ عام افراد کی صحت کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
بھارتی حکومت کی قائم کردہ ماحولیات سے متعلق کمیٹی نے دہلی کی فضائی آلودگی کو خطرناک اور ایمرجنسی کی صورتِ حال قرار دیا ہے۔
حکام نے کہا ہے کہ فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھنے سے ایمرجنسی کی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے جس سے لوگوں اور بالخصوص بچوں کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
آلودگی میں کمی کے لیے حکام نے شہر بھر میں جاری تمام تعمیراتی کام چار روز کے لیے بند کر دیے ہیں جب کہ انتظامیہ آئندہ ہفتے نجی گاڑیوں کے استعمال پر بھی پابندی عائد کرنے جا رہی ہے۔
نئی دہلی میں چار نومبر سے نجی گاڑیاں صرف طاق اور جفت نمبر پلیٹ کی پالیسی کے تحت سڑکوں پر آسکیں گی اور یہ پابندی 12 روز تک جاری رہے گی۔
نئی دہلی کے وزیرِ اعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی اپنی ایک ٹوئٹ میں دارالحکومت کے اسکول بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
آلودگی بڑھنے کی وجہ سے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ نئی دہلی کے نواحی علاقوں میں کسانوں نے زرعی فضلے کو آگ لگائی تھی جس سے دارالحکومت میں گہرے دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔