پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سرفراز احمد کو 2019ء کے ورلڈکپ تک قومی کرکٹ ٹیم کا کپتان برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
منگل کو لاہور میں سرفراز احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ سرفراز کی تمام فارمیٹس میں بہترین کارکردگی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ سرفراز احمد ہی اپریل میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز اور اس کے بعد ورلڈ کپ میں ٹیم کی قیادت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز کی قیادت سے پہلے پاکستان کی رینکنگ نویں نمبر پر تھی جو اب پانچویں نمبر پر ہے جب کہ وہ وکٹ کیپنگ میں بھی دنیا کے ٹاپ کیپر ہیں۔
احسان مانی کا کہنا تھا کہ کھیل میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے جس سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔
ان کے بقول، "یہ افسوس کی بات ہے کہ ایک واقعے کے بعد قیاس آرائیاں کی گئیں کہ کپتان تبدیل ہو رہا ہے۔ پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ سرفراز کپتان ہیں اور رہیں گے۔ سرفراز احمد کا ریکارڈ بہت اچھا ہے۔ سارا بورڈ سرفراز کے ساتھ ہے۔ میں نے سلیکٹرز سے بات کی ہے، کوچ سے بات کی ہے، ڈائریکٹر کرکٹ آپریشن ذاکر خان سے بات کی ہے اور ہم سب ان کی حمایت کرتے ہیں۔"
احسان مانی نے مزید کہا کہ ہر سیریز کے بعد ٹیم میں کپتان سمیت سب کی پرفارمنس دیکھتے ہیں اور اب کرکٹ بورڈ 2019ء کے ورلڈ کپ کے بعد سرفراز کی کپتانی کا جائزہ لے گا۔
اس موقع پر کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ وہ چیئرمین اور پی سی بی کی جانب سے اعتماد کرنے پر اُن کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی کپ میں کپتانی کرنا کسی بھی کپتان کے لیے اعزاز کی بات ہوتی ہے اور ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے بہتر پرفارم کرنے کی کوشش کریں گے۔
ورلڈ کپ رواں سال 30 مئی سے 14 جولائی تک انگلینڈ اور ویلز میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان ایونٹ میں اپنا پہلا میچ 31 مئی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گا۔ قومی ٹیم تین جون کو انگلینڈ، سات جون کو سری لنکا اور 12 جون کو آسٹریلیا کے خلاف میدان میں اترے گی جب کہ پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان میچ 16 جون کو مانچسٹر میں ہو گا۔
پاکستان 23 جون کو جنوبی افریقہ، 26 جون کو نیوزی لینڈ، 29 جون کو افغانستان اور پانچ جولائی کو بنگلہ دیش کے خلاف بھی میچز کھیلے گا۔
ورلڈ کپ کا پہلا سیمی فائنل نو جولائی اور دوسرا سیمی فائنل 11 جولائی کو کھیلا جائے گا۔ فائنل 14 جولائی کو لارڈز میں ہوگا۔
منگل کو پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں وہ اپنے کہے ہوئے الفاظ پر شرمندہ ہیں جس پر وہ معذرت بھی کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں جو غلطی کی، اس کی انہیں سزا مل گئی ہے اور اب وہ آئندہ اِس بات کا خیال رکھیں گے۔
ان کے بقول، "جو بات ہونا تھی وہ ہو گئی۔ اب ہمیں آگے چلنا چاہیے۔ جہاں تک بات رہی ریس ازم (نسل پرستی) کی تو وہاں بھی تین بار سوری کیا۔ کراچی میں بھی سوری کیا اور یہاں آپ کے سامنے بھی کر رہا ہوں۔ اب سزا پوری بھی ہو گئی۔ اب آگے دیکھتے ہیں۔"
سرفراز احمد نے 22 جنوری کو پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرے ایک روزہ میچ کے دوران جنوبی افریقہ کے بلے اینڈی فیلک وایو پر بعض جملے کسے تھے جنہیں آئی سی سی نے نسل پرستی پر مبنی قرار دیتے ہوئے ان پر چار میچوں کی پابندی عائد کردی تھی۔