پاکستان کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے کپتان سرفراز احمد پر عائد چار میچوں کی پابندی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہؤئے سرفراز احمد کو فوری طور پر وطن واپس بلا لیا ہے۔
آئی سی سی نے انسداد نسل پرستی ضوابط کی خلاف ورزی پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو چار میچوں کے لئے معطل کردیا گیا تھا۔
سرفراز احمد نے جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ایک روزہ بین الاقوامی میچ کے دوران جنوبی افریقا کے سیاہ فام کھلاڑی اینڈیل فیلوکوایوکے بارے میں نسلی تعصب پر مبنی جملہ کسا تھا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چار میچوں کی پابندی کے بعد سرفراز احمد ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی جاری سیریز کے باقی دو میچز اور اس کے بعد ٹی 20سیریز کے ابتدائی دو میچز نہیں کھیل سکیں گے۔
ضابطہ انسداد نسل پرستی کی شق 7.3کے تحت سرفراز احمد جس جرم کے مرتکب ہوئے ہیں اور آگاہی کے لئے انھیں کلاس بھی لینا ہو گی۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ واقعہ آئی سی سی میچ ریفریز کے اماراتی ایلیٹ پینل سے تعلق رکھنے والے رانجن مدو گالے نے رپورٹ کیا تھا، انہوں نے واقعے کی تحقیقات کیں اور میچ کے بعد دونوں کھلاڑیوں سے بات چیت کی۔
بعد ازاں آئی سی سی کے وکیل لین ہگنزنے تعین کیا کہ ضابطہ کے تحت کھلاڑی سے جوابدہی ضروری ہے جس کے بعد چارج کے ساتھ 26جنوری کو نوٹس جاری کردیا گیا۔
آئی سی سی چیف ایگزیکٹوڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اس نوعیت کے برتاؤ پر زیرو ٹولیرنس پالیسی رکھتی ہے، سرفراز نے بروقت اپنے جرم کا اعتراف کیا،اپنے عمل پر اظہار ندامت کیا اور معافی مانگی لہٰذا مناسب پابندی کے تعین کے وقت ان عوامل کو بھی سامنے رکھا گیا۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ایک روزہ میچ کے دوران سرفراز احمد نے مایوسی کے عالم میں جنوبی افریقا کے سیاہ فام کھلاڑی اینڈیل فیلوکوایوکے بارے میں نسلی تعصب پر مبنی جملہ کسا تھا۔
آئی سی سی کے فیصلے پر پی سی بی کی مایوسی
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کے معاملے میں آئی سی سی کا فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے کیونکہ پی سی بی کو امید تھی کہ جنوبی افریقی کھلاڑی، بورڈ اور ٹیم کی جانب سے سرفراز احمد کی معافی قبول کرنے کے بعد دونوں کھلاڑیوں اور بورڈ کے درمیان معاملہ خوش اسلوبی سے طے پا چکا ہے۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ ضابطے میں اصلاحات لانے کے مقصد کے تحت وہ یہ معاملہ آئی سی سی فورم پر اٹھائے گا۔
پی سی بی کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سرفراز سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ کپتان فوری طور پر پاکستان واپس آجائیں گے، سیریز کے باقی ایک روزہ بین الاقوامی میچز اور ٹی 20 سیریز میں شعیب ملک ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو ٹی20 ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے۔
سرفراز احمد نے اپنے ان کلمات پر معافی مانگی تھی جس کے جواب میں جنوبی افریقا کے کپتان فا ف ڈوپلیسی نے پوری ٹیم کی طرف سے سرفراز احمد کو معاف کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اُن کا کہنا تھا کہ اس بارے میں فیصلہ آئی سی سی کو کرنا ہے۔
سرفراز احمد پر پابندی کے بعد سینئر کھلاڑی شعیب ملک آج جوہانسبرگ میں ہونے والی چوٹھے ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں پاکستان ٹیم کی قیادت کررہے ہیں۔