|
روس نے پیر کو کہا ہےکہ وہ یوکرین میں تین سال سے جاری جنگ ختم کرنے سے متعلق بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن لڑائی اسی صورت میں ہی رکے گی اگر امن معاہدہ ماسکو کے لیے موزوں ہو۔ ترکیہ کے صدر نے کہا وہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام کی حمایت کرتے ہیں تاہم ان کا کہنا ہےکہ یوکرین کو امن بات چیت میں لازمی طور پر شامل ہونا چاہیے۔
وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نےجو ترکیہ کے دورے پر ہیں یوکرین پر روس کے حملے کے تین سال مکمل ہونے کے موقع پر کہا کہ روس یوکرین کے تنازع کو امریکہ کے ساتھ حل کرنے کی کوشش کررہا ہے جب کہ یورپ چاہتا ہے کہ جنگ جاری رہے۔
یوکرین کو جنگ بندی مذاکرات میں لازماً شامل ہونا چاہیے: ایردوان
ایردوان نےبھی پیر کو انقرہ میں روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف سے ملاقات کی۔ انکا کہنا تھا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اصولی طور پر بات چیت کے ذریعے جنگ کے خاتمے کی خواہش کا احترام کرتے ہیں۔
ایردوان نےاس سے قبل گزشتہ ہفتے یوکرین کے صدر ولادو میر زیلنسکی سے ملاقات کی تھی۔
گزشتہ ہفتے سعودی عرب میں روسی اور امریکی حکام کے درمیان ملاقات کے بعد ترکیہ کے صدر طیب ایردوان نے پیر کو کہا کہ یوکرین کو تنازع کے خاتمے کے لیے کسی بھی مذاکرات میں لازمی طور پر شرکت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کابینہ کے ہفتے وار اجلاس کے بعد کہا کہ اگر نئے عمل سے نتائج حاصل کرنے ہیں تو یوکرین کو یقینی طور پر اس عمل میں شامل کیا جانا چاہیے اور اس جنگ کو باہمی مذاکرات کے ذریعے ختم کیا جانا چاہیے۔
روسی وزیر خارجہ ترکیہ میں
لاوروف نے اپنے ترک ہم منصب حقان فیدان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا، "لیکن ہم لڑائی کو صرف اسی صورت میں روکیں گے جب مذاکرات کا نتیجہ ایک مضبوط اور پائیدار شکل میں نکلے جو روسی فیڈریشن کے لیے موزوں ہو۔"
لاوروف نے سعودی عرب میں گزشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ اس بات چیت کے بعد ، جسے انہوں نے مثبت قرار دیا تھا ، امریکہ سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ روس کے ساتھ مستقبل میں امن مذاکرات کے لیے ایک نمائندہ مقرر کرے ۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کو یورپ پر الزام لگایا کہ وہ امریکہ کے برعکس لڑائی کو طول دینا چاہتا ہے۔
پیسکوف نے یورپی یونین کی جانب سے ماسکو پر پابندیوں کا ایک نئے مرحلے کے نفاذ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یورپی جنگ جاری رکھنے کی ضرورت پر یقین رکھتے ہوئے پابندیوں کے راستے پر چل رہے ہیں۔ جو یوکرین پر ایک معاہدے کی اس کوشش کے برعکس ہے جو اب ہم امریکہ کے ساتھ کر رہے ہیں۔
امریکہ اور روس کے درمیان منگل کو ریاض میں دوبارہ مذاکرات ہوں گے
ایک سفارتی ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ امریکی اور روسی حکام منگل کو سعودی عرب کے دارالحکومت میں دوبارہ ملاقات کرنے والے ہیں ۔
ایک ہفتہ قبل، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی قیادت میں امریکہ اور روس کے وفود نے ریاض میں ملاقات کی تھی جس سے ممکنہ طور پر صدر ٹرمپ اور پوٹن کے درمیان ملاقات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
امریکہ اور روس نے گزشتہ ہفتے کی میٹنگ میں تنازعات کے حل اور یوکرین میں جنگ پر بات چیت کے لیے مذاکرات کاروں کے تقرر پر اتفاق ہوا تھا۔ یہ فروری 2022 میں یوکرین پر ماسکو کے حملے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان اس سطح کا پہلا اجلاس تھا۔
(اس رپورٹ کے لیے مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے)
فورم