شہزادہ ولیم اور شہزادی کیتھرین مڈلٹن نے نومولود شہزادے کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔
شاہی جوڑے نے سلطنت برطانیہ کے مستقبل کے بادشاہ کے لئے 'جارج الیگزینڈر لوئی' کا نام تجویز کیا ہے۔
کینزنگٹن پیلس سے بدھ کی شام کو جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق، 'ڈیوک آف کیمبرج اور ڈچز آف کیمبرج بڑی مسرت کے ساتھ یہ اعلان کر رہے ہیں کہ انھوں نے اپنے بیٹے کو جارج الیگزینڈر لوئی کا نام دیا ہے۔ نومولود شہزادہ' رائل ہائی نیس پرنس جارج آف کیمبرج ' کے نام سے پکارا جائے گا ۔'
شاہی خاندان میں یہ روایت برسہا برس سے چلی آرہی ہے کہ ،شاہی خاندان میں پیدا ہونے والے بچوں کوشاہانہ تاریخی ناموں سے پکارا جا تا ہے اور یہی نام شاہی خاندان کے بچوں میں نسل در نسل منتقل ہوتا رہتا ہے۔
دور حاضر کا ماڈرن شاہی جوڑے کے بارے میں میڈیا میں یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ وہ اپنے پہلے بچے کے لیے کسی ماڈرن نام کا انتخاب کر سکتے ہیں کیونکہ شاہی خاندان میں بادشاہت کا تاج پہننے سے پہلے نام تبدیل کرنے کی روایت چلی آرہی ہے لیکن شاہی جوڑے نے شاہی روایات کے مطابق ایک تاریخی نام کو اپنے پہلے بیٹے کے لیے منتخب کیا .
ذرائع کے مطابق ،ملکہ برطانیہ ننھے شہزادے کو دیکھنے کے لیے بدھ کی دوپہر کینزنگٹن پیلس پہنچیں جس کے تھوڑی ہی دیر بعد بچے کے نام کا اعلان سامنے آیا ہے ۔
تاج برطانیہ کے مستقبل کے بادشاہ کے لیےشایان شان نام منتخب کرنے کے تاریخی پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے برطانوی روزنامہ دی گارڈین لکھتا ہے کہ ، شہزادے کو دئے جانے والا نام ملکہ الزیبیتھ کے لیےخوشی کا باعث ہوگا کیونکہ آخری برطانوی بادشاہ 'جارج ششم' ملکہ برطانیہ کے والد تھے جبکہ برطانوی تاریخ میں اس نام کے چھ بادشاہ حکومت کر چکے ہیں ۔ اس نام کی شہزادہ چارلس کے پورے نام 'چارلس فلپ آرتھر جارج ' سے بھی نسبت ظاہر ہوتی ہے ۔
ننھے شہزادے کے کرسچین نام میں موجود 'الیگزینڈر' اسکاٹش بادشاہت کی تاریخ سے جا ملتا ہے جہاں الیگزینڈر نام کے تین بادشاہوں نے حکومت کی تھی۔
جبکہ'لوئی' شہزادہ ولیم کے کرسچین نام 'ولیم آرتھر فلپ لوئی' کا چوتھا نام ہے اس نام کی ملکہ برطانیہ کے شوہر شہزادہ فلپ کے چچا وائسرائے'لوئی لارڈ ماونٹ بیٹن' کے نام سے بھی نسبت نظر آتی ہے جن سے شہزادہ چارلس کو خاص انسیت تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ، ملکہ برطانیہ آج دوپہر میں اپنے پڑ پوتے کو دیکھنے کے لیے کینزنگٹن پیلس پہنچی تھیں جس کے کچھ ہی دیر بعد شہزادے کے نام کا اعلان سامنے آیا ہے۔
یاد رہے کہ پیر کی شام لندن کے'لنڈو ونگ ہسپتال' میں شہزادی کیٹ نے نارمل ڈلیوری سے ایک صحت مند بچے کو جنم دیا تھا اور اگلے روز انھوں نے ہسپتال سے رخصت ہونے کے موقع پرننھے شہزادے کو برطانوی عوام اور دنیا بھر کے میڈیا سے ملوایا تھا ۔ منگل کی شام ننھے شہزادے کو دیکھنے کے لیے شہزادی کیٹ کے گھر پہنچنے والوں میں چچا شہزادہ ہیری اور خالہ پیپا مڈلٹن شامل تھیں۔
ننھے شہزادے کی پیدائش پر برطانیہ بھر میں بکیز نے اپنا کاروبار خوب چمکایا ، خاص طور پر شہزادے کے لیے نام پر لگائی جانے والی شرطوں میں جارج اور جیمس سب سے زیادہ مقبول نام رہے تاہم بکیز کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لوگوں نے شاہی جوڑے کی ہاں پیدا ہونے والے بچے کی جنس پر شرطیں لگائی تھیں جن میں اکثریت کا خیال تھا کہ شاہی جوڑے کے ہاں ایک بچی کی پیدائش متوقع ہے۔
جارج نام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ،یہ نام برطانوی عوام کے پسندیدہ ناموں میں شامل ہے، محکمہ مردم شماری کی تازہ رپورٹ سال 2011 کے مطابق برطانیہ میں پیدا ہونے والے بچوں کو دئیے جانے والے ناموں میں جارج بارہویں نمبر پر مقبول ترین نام ہے۔
شاہی جوڑے نے سلطنت برطانیہ کے مستقبل کے بادشاہ کے لئے 'جارج الیگزینڈر لوئی' کا نام تجویز کیا ہے۔
کینزنگٹن پیلس سے بدھ کی شام کو جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق، 'ڈیوک آف کیمبرج اور ڈچز آف کیمبرج بڑی مسرت کے ساتھ یہ اعلان کر رہے ہیں کہ انھوں نے اپنے بیٹے کو جارج الیگزینڈر لوئی کا نام دیا ہے۔ نومولود شہزادہ' رائل ہائی نیس پرنس جارج آف کیمبرج ' کے نام سے پکارا جائے گا ۔'
شاہی خاندان میں یہ روایت برسہا برس سے چلی آرہی ہے کہ ،شاہی خاندان میں پیدا ہونے والے بچوں کوشاہانہ تاریخی ناموں سے پکارا جا تا ہے اور یہی نام شاہی خاندان کے بچوں میں نسل در نسل منتقل ہوتا رہتا ہے۔
دور حاضر کا ماڈرن شاہی جوڑے کے بارے میں میڈیا میں یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ وہ اپنے پہلے بچے کے لیے کسی ماڈرن نام کا انتخاب کر سکتے ہیں کیونکہ شاہی خاندان میں بادشاہت کا تاج پہننے سے پہلے نام تبدیل کرنے کی روایت چلی آرہی ہے لیکن شاہی جوڑے نے شاہی روایات کے مطابق ایک تاریخی نام کو اپنے پہلے بیٹے کے لیے منتخب کیا .
ذرائع کے مطابق ،ملکہ برطانیہ ننھے شہزادے کو دیکھنے کے لیے بدھ کی دوپہر کینزنگٹن پیلس پہنچیں جس کے تھوڑی ہی دیر بعد بچے کے نام کا اعلان سامنے آیا ہے ۔
ننھے شہزادے کے کرسچین نام میں موجود 'الیگزینڈر' اسکاٹش بادشاہت کی تاریخ سے جا ملتا ہے جہاں الیگزینڈر نام کے تین بادشاہوں نے حکومت کی تھی۔
جبکہ'لوئی' شہزادہ ولیم کے کرسچین نام 'ولیم آرتھر فلپ لوئی' کا چوتھا نام ہے اس نام کی ملکہ برطانیہ کے شوہر شہزادہ فلپ کے چچا وائسرائے'لوئی لارڈ ماونٹ بیٹن' کے نام سے بھی نسبت نظر آتی ہے جن سے شہزادہ چارلس کو خاص انسیت تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ، ملکہ برطانیہ آج دوپہر میں اپنے پڑ پوتے کو دیکھنے کے لیے کینزنگٹن پیلس پہنچی تھیں جس کے کچھ ہی دیر بعد شہزادے کے نام کا اعلان سامنے آیا ہے۔
یاد رہے کہ پیر کی شام لندن کے'لنڈو ونگ ہسپتال' میں شہزادی کیٹ نے نارمل ڈلیوری سے ایک صحت مند بچے کو جنم دیا تھا اور اگلے روز انھوں نے ہسپتال سے رخصت ہونے کے موقع پرننھے شہزادے کو برطانوی عوام اور دنیا بھر کے میڈیا سے ملوایا تھا ۔ منگل کی شام ننھے شہزادے کو دیکھنے کے لیے شہزادی کیٹ کے گھر پہنچنے والوں میں چچا شہزادہ ہیری اور خالہ پیپا مڈلٹن شامل تھیں۔
ننھے شہزادے کی پیدائش پر برطانیہ بھر میں بکیز نے اپنا کاروبار خوب چمکایا ، خاص طور پر شہزادے کے لیے نام پر لگائی جانے والی شرطوں میں جارج اور جیمس سب سے زیادہ مقبول نام رہے تاہم بکیز کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لوگوں نے شاہی جوڑے کی ہاں پیدا ہونے والے بچے کی جنس پر شرطیں لگائی تھیں جن میں اکثریت کا خیال تھا کہ شاہی جوڑے کے ہاں ایک بچی کی پیدائش متوقع ہے۔
جارج نام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ،یہ نام برطانوی عوام کے پسندیدہ ناموں میں شامل ہے، محکمہ مردم شماری کی تازہ رپورٹ سال 2011 کے مطابق برطانیہ میں پیدا ہونے والے بچوں کو دئیے جانے والے ناموں میں جارج بارہویں نمبر پر مقبول ترین نام ہے۔