رسائی کے لنکس

پیرس حملوں کے خلاف پاکستانی علمائے دین کا فتویٰ


جن علمائے دین نے فتویٰ دیا اُن کا تعلق تنظیم اتحاد اُمت سے ہے، علمائے دین نے شدت پسند گروہ ’داعش‘ کے فلسفے کو بھی گمراہ کن قرار دیا۔

پاکستان میں پچاس سے زائد علمائے دین نے ایک فتویٰ میں پیرس میں ہونے والے حملوں کو حرام اور خلاف شریعت قرار دیا ہے۔

جن علمائے دین نے فتویٰ دیا اُن کا تعلق تنظیم اتحاد اُمت سے ہے اور اُنھوں نے مشترکہ طور پر ایک فتویٰ جاری کیا، جس میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے حملوں کی مذمت کی گئی۔

فتویٰ میں کہا گیا کہ اسلام کسی صورت معصوم لوگوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ علمائے دین نے شدت پسند گروہ ’داعش‘ کے فلسفے کو بھی گمراہ کن قرار دیا اور کہا کہ اُس کے اقدام اسلام کے مطابق نہیں ہیں۔

تنظیم اتحاد اُمت کی طرف سے علمائے دین کا ایک بین الاقوامی فورم بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا تاکہ دہشت گرد تنظیموں بشمول طالبان اور داعش کے انتہا پسندانہ موقف کی نفی اور توڑ کیا جائے۔

تنظیم کا کہنا تھا کہ اس بارے میں دنیا کے مختلف ممالک کے علمائے دین سے رابطہ کیا جائے گا۔

فتویٰ دینے والے علمائے دین میں شامل ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ اسلام قطعاً ایسے حملوں کی اجازت نہیں دیتا۔

’’جو کچھ پیرس کے اندر ہوا ہے اس کا اسلام کے ساتھ دور دور تک کوئیتعلق نہیں ہے اور اسلام قطعاً ایسے حملوں کی حمایت نہیں کرتا ہے، یہ انسانیت کا قتل عام ہے ۔۔۔۔ داعش یا آئی ایس آئی ایس یا دیگر اس قسم کی تنظیمیں جو بھی کارروائیاں کر رہی ہیں جو بھی معاملات کر رہی ہیں وہ ان کی خود ساختہ سوچ کا ایک مظہر ہے اسلام کا جو بنیادی مقصد ہے وہ قطعاً اس قسم کی کارروائیوں کی حمایت نہیں کرتا ہے۔‘‘

پیرس میں جمعہ کی شب دہشت گردوں کے گروہ نے شہر کے مختلف مقامات پر منظم حملے کر کے 130 سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

ان حملوں کی عالمی سطح پر شدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان نے بھی ان حملوں کے فوراً بعد ان کی پرزور مذمت کی تھی۔

وزیراعظم نواز شریف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ضرورت کے اس وقت میں پاکستان فرانس کی حکومت اور وہاں کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے، اُن کا کہنا تھا کہ اُن کا ملک ان حملوں میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔

اُدھر پاکستان نے ایک بار پھر اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ اس کے ہاں شدت پسند گروپ داعش کا کوئی وجود نہیں ہے اور نہ ہی یہاں پر کسی کو اس قسم کے گروہ سے رابطہ رکھنے کی اجازت دی جائے گی۔

پاکستان سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری کا کہنا تھا کہ دہشت گرد کسی کے دوست نہیں بلکہ یہ انسانیت کے دشمن ہیں۔ ان کے بقول دہشت گردی کے خلاف پوری دنیا کو متحد ہونا ہو گا۔

XS
SM
MD
LG