عرصہٴ دراز کے بعد، ملک بھر میں ایک ہی دن روزہ شروع ہونے سے اگر ایک طرف لوگ خوش دکھائی دیتے ہیں تو دوسری طرف خیبر پختونخوا کے سیاسی و مذہبی حلقے بھی اسے اپنی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے کراچی میں منعقدہ اجلاس میں خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع بالخصوص بونیر، مانسہرہ، ہنگو، بنوں اور صوابی سے موصول ہونے والی چاند دیکھنے کی شہادتوں کا جائزہ لینے کے بعد، کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن نے17مئی بروز جمعرات سے رمضان المبارک شروع ہونے اور پہلا روزہ رکھنے کا اعلان کیا۔
مفتی منیب الرحمٰن کے اس اعلان کے نتیجے میں ملک بھر، بشمول خیبر پختونخوا اور ملحقہ قبائلی اضلاع میں بھی جمعرات کے روز پہلا روزہ رکھا گیا۔
پاکستان کے علاوہ دنیا کے بیشتر ممالک بالخصوص سعودی عرب اور افغانستان میں بھی آج پہلا روزہ تھا، عرصہٴ دراز سے افغانستان میں بھی اسی دن روزہ اور عید شروع ہوتا ہے جس دن سعودی عرب اور دیگر عرب ریاستوں میں۔
اسی بنیاد پر 1979 سے سابق سوویت یونین کے افغانستان پر حملے کے بعد خیبر پختونخوا اور ملک کے دیگرحصوں میں رہائش پذیر افغان مہاجرین بھی ایک دن پہلے روزہ رکھتے اور عید مناتے تھے۔ مگر اس بار مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ملک بھر میں رہائش پذیر افغان باشندوں نے بھی جمعرات ہی کو پہلا روزہ رکھا ہے۔
جمعیت علماء اسلام(ف) کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان نے ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں کہا کہ ماضی میں رویت ہلال کے حوالے سے اس صوبے کے لوگوں کی گواہی کو تسلیم نہیں کیا جاتا تھا، جس وجہ سے ملک بھر میں ایک ہی روز روزہ اور عید کا مقصد پورا نہیں ہوا کرتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس بار بھی مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے خیبر پختونخوا ہی کے مختلف اضلاع سے موصول ہونے والی شہادتوں پر روزہ رکھنے یا رمضان شروع ہونے کا اعلان کیا، جو ان کے بقول، ’’انتہائی خوش آئند ہے‘‘۔
عبدالجلیل جان نے کہا کہ ہر اسلامی مہینے کے 29ویں روز اگر مرکزی رویت ہلال کمیٹی اجلاس بلائے تو مستقبل میں بھی ایک ہی روزہ اور عید رکھنے کی روایت قائم ہو سکتی ہے۔
صوبے میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر اعلی کے مشیر شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ پچھلے کئی برسوں سے صوبائی حکومت مرکزی رویت ہلال کمیٹی سے رابطے میں تھی کہ اس صوبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی گواہی مانی جائے۔ بالآخر صوبائی حکومت کی کوششیں بارآور ثابت ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک ہی دن روزہ رکھنے اور عید منانے سے قومی سطح پر اتحاد کا احساس پیدا ہوگا‘‘۔
تاہم، پچھلی کئی دہائیوں سے وفاقی سطح پر خیبر پختونخوا میں رویت ہلال کا پیشگی اعلان کرنے والے مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ پچھلے سال وہ عیدالفطر سے چند ہی روز قبل پراسرار طور پر غائب ہوگئے تھے؛ اور بعد میں پتا چلا کہ ان کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے زبرستی متحدہ عرب امارات بھجوا دیا تھا۔ پچھلے ایک سال سے مفتی نظام الدین پوپلزئی نے کسی بھی موقع پر چاند دیکھنے کیلئے نہ تو کوئی اجلاس بلایا نہ ہی چاند دیکھنے سے متعلق گواہی طلب کی۔
تاہم، ملک کے دیگر صوبوں اور علاقوں کی طرح خیبر پختونخوا کے طول و عرض میں لوگ ایک ہی دن روزہ رکھنے کی نئی روایت سے خوش دکھائی دیتے ہیں۔