رسائی کے لنکس

رمضان کی رونقیں، درجنوں قدیم و جدید مساجد میں نماز تراویح


رمضان کی رونقیں، درجنوں قدیم و جدید مساجد میں نماز تراویح
رمضان کی رونقیں، درجنوں قدیم و جدید مساجد میں نماز تراویح

دنیا بھر کی طرح کراچی کے شہریوں نے بھی رمضان المبارک کا روایتی جوش و جذبے کے ساتھ استقبال کیا ہے ۔ پیر کی شب چاند نظر آتے ہی شہریوں کا دینی و مذہبی جوش و خروش بڑھ گیا۔ نماز مغرب کے وقت سے ہی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے مساجد کا رخ کیا ۔ پہلے مغرب اور پھر عشاء کی نماز باجماعت ادا کی اور اس کے فوری بعد نماز تراویخ کے لئے صفیں بچھ گئیں۔ مساجد میں غیر معمولی رش دیکھنے میں آیا۔عمومی طور پر تمام مساجد نمازیوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں ۔ کچھ مساجد میں رش ضرورت سے زیادہ ہونے کے سبب لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر بھی نماز تراویح ادا کی۔

کورنگی اور ڈیفنس کے سنگم پر واقع مسجد طوبیٰ جسے گول مسجد بھی کہا جاتا ہے ، اس کا شمار ایشیاء کی چند بڑی مساجد میں ہوتا ہے۔ قریبی علاقوں کے مکینوں کی خواہش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ نماز یں اس مسجد میں ادا کی جائیں لہذا پیر کی شب نماز تراویخ کے وقت یہاں لوگوں کا جم غفیر تھا ۔ 1969 میں تعمیر ہونے والی اس مسجد کی خاص بات یہ ہے کہ اس کا 236 فٹ گنبد بغیر کسی ستون کے صرف بیرونی دیواروں پر کھڑا ہے ۔ مسجد کا واحد مینار 70 میٹر بلند ہے اور اس میں بیک وقت پانچ ہزار سے زائد نمازی عبادت کر سکتے ہیں ۔

بولٹن مارکیٹ میں واقع نیو میمن مسجد کا شمار کراچی کی صف اول کی مساجد میں شامل ہوتا ہے اور یہاں ایک وقت میں دس ہزار تک نمازی سما سکتے ہیں ۔ اس عظیم شاہکار کا سنگ بنیاد 24 اگست 1949کو رکھا گیا ، اس کے گنبد کی اونچائی 70 فٹ جبکہ احاطہ 17 ہزار دو سو اسی مربع گز ہے ۔ رمضان کے دوران یہاں ہر روز کئی ہزارافراد کے لئے مفت افطاری کا انتظار کیا جاتا ہے۔

یونیورسٹی روڈ پر گلشن اقبال کے علاقے میں واقع بیت المکرم مسجد کو بھی خاص اہمیت حاصل ہے اور یہاں بیک وقت پانچ ہزار سے زائد افراد نماز ادا کر سکتے ہیں ۔پیر کی شب یہاں نمازیوں کی غیر معمول تعداد دیکھنے میں آئی۔ اس مسجد کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں سولر انرجی کے ذریعے روشنی کا انتظام کیا گیا ہے۔کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ سے بچنے کے لئے شمسی توانائی کا یہ منصوبہ یہاں کامیابی کے ریکارڈ قائم کررہا ہے۔

نارتھ ناظم آباد کی فائیواسٹار چورنگی پر واقع مسجدفاروق اعظم میں بھی پانچ ہزارافراد نماز پڑھ سکتے ہیں ۔پیر کی شب تراویخ اور دیگر نمازوں کے موقع پر یہاں ہزاروں لوگ جمع تھے۔

سبزی منڈی کے علاقے میں واقع فیضان مدینہ نامی مسجد میں پندرہ ہزار فرزند ان اسلام نماز ادا کر سکتے ہیں۔ فیضان مدینہ تبلیغی سرگرمیوں کا بھی مرکز ہے ۔رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف میں بیٹھنے والے افراد کی تعداد سب سے زیادہ یہیں کا رخ کرتی ہے۔

گورومندر پر واقع جامع مسجد بنوریہ ٹاؤن بھی ایک بڑا دینی تعلیم و تدریس کا مرکز ہے ، یہاں آٹھ ہزار سے زائد نمازی بیک وقت نماز ادا کر سکتے ہیں ۔اس کے علاوہ دارلعلوم کراچی جو تقریبا 50 ایکڑ سے زائد رقبے پر محیط ہے اوریہاں ہزاروں ملکی اور غیر ملکی طلباء زیر تعلیم ہیں ۔

غوث اعظم مسجد ایشیاء کی سب سے بڑی کچی آبادی کہلانے والے کراچی کے مشہور علاقے اورنگی ٹاؤن میں واقع ہے اور یہاں بھی ہزاروں نمازی نماز ادا کرتے ہیں ۔

اس کے علاوہ مدنی مسجد عزیز آباد ، تھانوی مسجد جیکب لائنز، جامع مسجد امجدیہ عالمگیر روڈ ، جناح مسجد برنس روڈ، خضریٰ مسجد صدر، سبیل والی مسجد گرومندر، سلطان مسجد ڈیفنس فیز پانچ ، صالح مسجد صدر،مبارک مسجد گزری ، مدنی مسجد فیڈرل بی ایریا ، کنزالایمان مسجد گرومندرسمیت دیگر چھوٹی بڑی مساجد میں بھی نماز تراویخ کے بڑے بڑے اجتماع منعقد کیے جاتے ہیں ۔

ایکسپوسینٹر ، خالقدینا ہال ، خاتون جنت پارک فیڈرل بی ایریا ، جامع کلاتھ کے قریب ایم اے جناح روڈ پر تین روزہ ، پانچ روزہ اور دس روزہ تراویخ پڑھنے کا اہتمام کیا جاتاہے جبکہ زیادہ تر مساجد میں ستائیسویں شب کو نماز تراویخ میں ختم قرآن ہوتا ہے ۔

کراچی کے بعض قدیم علاقوں میں ایسی مساجد بھی قائم ہیں جہاں صدیوں سے نماز تراویخ ادا کی جا رہی ہیں ۔ رنچھوڑ لائن کے علاقے گزر آباد میں واقع جامع مسجد بیچ والی 1875 میں تعمیر ہوئی تھی اور گزشتہ ایک صدی سے یہاں نماز تراویخ اداکی جا رہی ہے۔

ایم اے جناح روڈ، لائٹ ہاؤس کے قریب کچھی میمن مسجد کا سنگ بنیاد 1850 میں رکھا گیا تھا۔گزشتہ 150 سال سے یہاں تراویخ ادا کی جا رہی ہیں۔ جو نا مارکیٹ میں جامع مسجد کھجوری 80سال پہلے بنائی گئی تھی اور گزشتہ ساٹھ سالہ سے باقاعدہ یہاں نماز تراویخ اداکی جاتی ہے ۔

XS
SM
MD
LG