پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں جمعرات کی صبح ہونے والے ایک بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پیش آنے والے اس واقعے کے بارے میں پولیس کے ایک ڈپٹی سپریٹنڈنٹ سکندر ترین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پولیس کی دو گاڑیاں سریاب کے علاقے میں معمول کے گشت پر تھیں کہ قمبرانی روڈ پر انھیں ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔
دھماکے سے گاڑی میں سوار چار اہلکار شدید زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان میں سے ایک اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔
ڈاکٹروں نے دیگر تین زخمیوں کی حالت بھی تشویش نا ک بتائی ہے۔
ڈی ایس پی کے مطابق نا معلوم حملہ آوروں نے سڑک کے کنارے پڑے ہو ئے کچر ے کے ڈھیر میں بم چھپایا ہوا تھا جس میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا گیا۔
دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم کی طر ف سے قبول نہیں کی گئی تاہم ماضی میں اس علاقے میں سیکورٹی اداروں پر کئے جانے والے اکثر حملوں کی ذمہ داری بلوچ عسکریت پسند تنظیمیں قبول کر تی رہی ہیں۔
دوروزپہلے بھی کو ئٹہ کے علاقے سیٹیلائٹ ٹاؤن میں سی آئی ڈی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر ایس پی محمد شاہنواز اور ایک کانسٹیبل کو سر یاب کے علاقے میں ہدف بنا کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ محمد شاہنواز کے قتل کی ذمہ داری ابو بکر نامی ایک کالعدم مذہبی تنظیم نے قبول کرلی تھی۔