رسائی کے لنکس

قطر پر سیاسی مفاد کے لیے یورپی پارلیمنٹ کے عہدے داروں کو رشوت دینے کا الزام، قطر کا انکار


 تصویر میں قطر کے وزیر محنت، علی بن سمیخ المری، ، یونان کی یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کےساتھ 31 اکتوبر 2022 کو قطر میں ہونے والی میٹنگ کے دوران۔
تصویر میں قطر کے وزیر محنت، علی بن سمیخ المری، ، یونان کی یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کےساتھ 31 اکتوبر 2022 کو قطر میں ہونے والی میٹنگ کے دوران۔

قطر کی جانب سے فیصلہ سازی پر اثر انداز ہونے کے لیے یورپی پارلیمنٹ کے اہل کاروں کونقد رقم اور تحائف دینے کے الزامات کے بعد، یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے پیر کو خبردار کیا کہ یورپی یونین کی ساکھ داؤ پر لگ گئی ہے۔اس اسکینڈل کے سلسلے میں یورپی پارلییمنٹ کی ایک نائب صدر کو حراست میں لے کر ان پرر فرد جرم عائدکردی گئی ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، اس معاملے کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک ذریعے نے بتایا کہ یونان نے ہفتے کے آخر میں بیلجیئم میں گرفتار کیے گئے چار افراد میں سے ایک کیس کی ایک اہم ملزم، یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر، ایوا کیلی کے اثاثے منجمد کر دیے اور ان پر فرد جرم عائدکردی گئی ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر، یونانی سوشلسٹ ایوا کیلی، 22 نومبر 2022 کو اسٹراسبرگ، فرانس میں یورپی پارلیمنٹ میں
یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر، یونانی سوشلسٹ ایوا کیلی، 22 نومبر 2022 کو اسٹراسبرگ، فرانس میں یورپی پارلیمنٹ میں

کیلی کے دفتر نے رائٹرز کی تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ قطر نے کسی بھی غلط کام کی تردید کی ہے۔

ایجنسی فرانس پریس نےاس سے پہلے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ استغاثہ نے تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر جمعے کو برسلز میں 16 گھروں کی تلاشی لی اور 6 لاکھ یورو (تقریباً 6 لاکھ 32 ہزار ڈالر) ضبط کیے، جس کے بعد یورپی پالیسی سازی کی مزید نگرانی کے مطالبات شروع ہو گئے ہیں۔

یورپی پارلیمنٹ نے ہفتے کے آخر میں کہا کہ اس نے کیلی کو ان کے فرائض سے معطل کر دیا ہے۔ یونانی سوشلسٹ پی اے ایس او کے پارٹی نے کہا کہ وہ انہیں اپنی پارٹی سےنکال رہی ہے۔

یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے پیر (12 دسمبر) کو یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کو انتہائی تشویشناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ الزامات انتہائی تشویشناک اور بہت سنگین ہیں۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کمیشن تحقیقات کی روشنی میں کمشنروں کی سرگرمیوں کا جائزہ لے رہا ہے، وان ڈیر لیین نے کہا کہ قواعد واضح ہیں۔

انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ وہ یورپی یونین کےمحکموں کا احاطہ کرنے والا، اخلاقیات سے متعلق ایک غیر جانبدار ادارہ بنانے کی تجویز بھی دے رہی ہیں۔

یہ تحقیقات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب ورلڈ کپ کے میزبان قطر پر پہلے ہی انسانی حقوق کے گروپوں کی تنقید کی وجہ سے دنیا کی نظریں جمی ہوئی ہیں جب کہ قطر ایسے الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

کیس کی معلومات رکھنے والے ایک ذریعے نے بتایا کہ ایک قطری اہلکار نے ہفتے کے آخر میں ممکنہ بدانتظامی کے الزامات کی تردید کی۔ عہدیدار نے کہا کہ " مبینہ دعوؤں کے ساتھ قطری حکومت کاکوئی بھی تعلق بے بنیاد اور انتہائی غلط معلومات پر مبنی ہے۔"

21 نومبر کو جب ورلڈ کپ شروع ہو رہا تھا یورپی پارلیمنٹ میں ایک تقریر میں، کیلی نے کہا: "قطرنے مزدوروں کے حقوق میں پیش قدمی کی ہے ۔" "انہوں نے ایک وژن کا عزم انتخاب کے ذریعے کیا ہے، اور انہوں نے دنیا کے لئےدروازے کھلے ہیں۔ اب بھی یہاں کچھ لوگ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں،‘‘ کیلی نے کہاتھا۔

یہ رپورٹ خبر ساں ادارو ں رائٹرز اور ایجنسی فرانس پریس کی اظلاعات پر مبنی ہے۔

XS
SM
MD
LG