رسائی کے لنکس

فیفا ورلڈ کپ کے آئندہ میزبان کے چناؤ میں زیادہ جانچ پڑتال کرے: اقوام متحدہ


41 سالہ بیوہ اسلان دیوی یادو اپنی شادی کے دن کی تصویر دکھا رہی ہیں۔ اس کے شوہر، منیشور یادو، قطر میں ایک تعمیراتی سائٹ پر کام کرتے تھے اور اس دورن ہلاک ہوئے۔
41 سالہ بیوہ اسلان دیوی یادو اپنی شادی کے دن کی تصویر دکھا رہی ہیں۔ اس کے شوہر، منیشور یادو، قطر میں ایک تعمیراتی سائٹ پر کام کرتے تھے اور اس دورن ہلاک ہوئے۔

قطر ورلڈ کپ کی تیاری کے دوران محنت کشوں کی مبینہ ہزاروں ہلاکتوں پر شدید تنقید کے بعد، اقوام متحدہ کے محنت کے عالمی ادارے (آئی ایل او)کے سربراہ نے اتوار کے روز فیفا کے صدر پر زور دیا ہےکہ وہ مستقبل کے ورلڈ کپ کے میزبانوں کی جانچ پڑتال میں زیادہ احتیاط سے کام لیں ۔

ایڈورٹائزنگ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل گلبرٹ ہونگبو نے جیانی انفینٹینو سے ملاقات سے قبل اے ایف پی کو بتایا کہ قطر "دہرے معیار" کا شکار رہا ہے ۔اس نے نمایاں پیشرفت کی ہے لیکن اپنے تارکین وطن مزدوروں کے لیے اسےمزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

ہونگبو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ آئی ایل او مستقبل کے امیدوار ممالک کے بارے میں "مطلوبہ احتیاط" سے کام لینے کی کوشش چاہتا ہے۔

ایشیا سے آنے والے تارکین وطن دبئی میں تعمیراتی کام کرتے ہوئے۔اے پی فوٹو
ایشیا سے آنے والے تارکین وطن دبئی میں تعمیراتی کام کرتے ہوئے۔اے پی فوٹو

قطر میں مزدوروں کے حقوق پر برسوں کی تنقید کے بعد فیفا کو بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں ورلڈ کپ کی تیاری کے لیے بڑی تعمیراتی سائٹس پر ہونے والی اموات سے لے کر تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور خلیجی ریاست کی شدید گرمی میں کام کرنے کے مسائل شامل ہیں۔

ہونگبو نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ "فیفا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بہت پرعزم ہے کہ مستقبل کے ورلڈ کپ، یا اگلے میزبان ملک کے انتخاب کے لیے، سماجی مسائل، اور کارکنوں کے معیارات کے احترام جیسےسوال، فیصلے میں اہم ہیں"۔

ٹوگو کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انسانی حقوق کے احترام میں "کام سے منسلک حقوق اور خاص طور پر کام کی جگہ پر صحت اور حفاظت کو شامل کرنا ہوگا۔"

فیفانے، جو پہلے ہی اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے ساتھ کام کرتا ہے، میٹنگ کے بعد کہا کہ آئی ایل او کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر بات چیت ابھی مکمل نہیں ہوئی۔

انفینٹینو نے ایک بیان میں کہا، "ہم کئی سال سےمحنت کے عالمی ادارے کے ساتھ منسلک ہیں اور ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہمارا نتیجہ خیز تعاون مستقبل میں بھی جاری رہے۔"

ہونگبو نے کہا کہ وہ مزدوروں کے حقوق کے بارے میں فیفا کے ساتھ کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے "معقول طور پر پُرامید" ہیں۔ فیفا کے لیے "فیصلہ لینے میں یہ واحد عنصر نہیں ہو سکتا لیکن آئی ایل او تمام امیدوار ممالک کی ایک طرح کی احتیاط سے کام انجام دینے کے لیے دستیاب ہو گا"۔

ہونگبو نے کہا کہ قطر اپنے ملک میں دوسرے ممالک سے کارکنوں کو لانے کے لیے، 'کفالہ' کے نظام کو ختم کرنے پر تعریف کا مستحق ہے، جو کارکنوں کو ملازمتیں تبدیل کرنے یا آجر کی اجازت کے بغیر ملک چھوڑنے سے روکتا تھا-

انہوں نے یہ بھی کہا کہ قطر نے2014 میں بین الاقوامی یونینوں کی جانب سے آئی ایل او کو باضابطہ شکایت کے بعد سے، کم از کم اجرت متعارف کرائی ہےاور گرمی میں کام کرنےکے اوقات کو محدود کردیا ہے ۔

قطری حکومت کا، جس نےبقول اس کے "نسل پرستانہ" حملوں پر مایوسی کا اظہار کیا ہے، کہنا ہے کہ اس نے 2018 کے بعد سے چوری شدہ اور غیر ادا شدہ اجرت کے معاوضوں کی ادائیگی کے لیے 35 کروڑ ڈالر سے زیادہ رقم خرچ کی ہے۔

آئی ایل او کے سربراہ نے کہا، "یہ چیز حکومت کی شمولیت اور اس مسئلے کے حجم کو ظاہر کرتی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا،"کمپنیوں کی ایک "قلیل تعداد" "اب بھی غیر قانونی طریقے جاری رکھے ہوئے ہے اور اسی کے لیے ہمیں کام جاری رکھنا ہے۔"

 فٹ بال ورلڈ کپ: قطر کس طرح اس ایونٹ سے فائدہ اُٹھا رہا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:32 0:00

آئی ایل و اس بارے میں بھی قطر پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ اپنا ڈیٹا اکٹھا کرنے میں بہتری لائے تاکہ محنت سے متعلق حادثات میں مرنے والوں کی تعداد پر تلخ بحث کو ختم کیا جا سکے۔

قطر کی حکومت نے کہا ہے کہ 2014 سے 2020 تک حادثات میں 414، اموات ہوئی ہیں۔ جب کہ حقوق کے گروپوں نے یہ تعداد "ہزاروں" میں بتائی ہے۔

ہونگبو نے کہا، "میرے خیال میں عوام کو سچ جاننے کی ضرورت ہے اور بعض اوقات پرخلوص سچائی قابل اعتبار معلومات کے بغیرہوتی ہے"۔

(یہ رپورٹ اے ایف پی کی فراہم کردہ معلومات پر مبنی ہے)

XS
SM
MD
LG