کراچی میں واقع ایم کیو ایم کے مرکز ’نائن زیرو‘ سے جمعہ کی صبح حراست میں لئے گئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما قمر منصور کو مقامی عدالت نے راہداری ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا۔
انہیں پیر کو رینجرز کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا تھا جہاں رینجرز کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ قمر منصور کو عید الفطر کی چھٹیوں کی وجہ سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا، اس لئے ملزم کو راہداری ریمانڈ پر رینجرز کی تحویل میں دیا جائے۔
عدالت نے یہ استدعا منظور کرلی۔ پاکستان میں منگل کو عید کی تعطیلات کا آخری دن ہے جس کے فوری بعد ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
الطاف حسین کا تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان
ادھر الطاف حسین نے لندن سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے اپنی قوم پر ہونے والے مبینہ ظلم اور ناانصافیوں کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بقول اُن کے، ’میں جان دے دوں گا، لیکن ظالموں کے آگے نہیں جھکوں گا‘۔
اتوار کی رات جاری بیان میں انہوں نے الزام لگایا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور سیکورٹی ادارے ’کالے قوانین کا سہارا لے کر مہاجروں کی معاشی اور جسمانی نسل کشی میں مصروف ہیں‘۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کراچی میں صرف ایم کیو ایم اور اس کے کارکنوں کے خلاف آپریشن ہورہا ہے، اور اب تک 4000 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھوک ہڑتال کے انتظامات جاری ہیں اور مقامی انتظامیہ سے اجازت ملتے ہی میں بھوک ہڑتال شروع کردوں گا۔