متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما الطاف حسین کے خلاف 24 گھنٹوں کے دوران مختلف شہروں میں 2 درجن سے زائد مقدمات درج کرلئے گئے ہیں، جبکہ پنجاب اسمبلی میں ان کے خلاف قرارداد جمع کرادی گئی ہے۔ انہیں انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرکے پاکستان واپس لائے جانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
ادھر، سندھ اسمبلی میں الطاف حسین کی مبینہ طور پر اشتعال انگیز اور متنازع تقریر کے خلاف قرارداد جمع کرانے کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔ تیسری جانب منگل کو الطاف حسین کے حق میں اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے بیان کے خلاف متحدہ کی جانب سے کراچی سمیت کئی شہروں میں مظاہرے کئے گئے۔
پہلا مقدمہ جیکب آباد میں پیر کی رات درج کیا گیا اور اس کے بعد پے در پے مقدمات درج کئے جانے کی اطلاعات مقامی میڈیا میں گردش کرتی رہیں۔ یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔
جن شہروں میں مقدمات درج ہوئے ان میں حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، سکھر، لاڑکانہ، پشاور، اسلام آباد، گھوٹکی، میرپور ماتھیلو، خیرپور، ٹنڈو اللہ یار شامل ہیں۔ ان مقدمات میں دفعہ 120 بی، 121، 123، 124 ،153، 156 اور 505 شامل کی گئی ہیں۔
بعض شہر ایسے بھی ہیں جن میں کئی کئی مقدمات درج کئے گئے ہیں جن کے متن میں الزام لگایا گیا ہے کہ الطاف حسین کے ملکی سیکورٹی اداروں کے خلاف بیانات، تقریریں اور نازیبا الفاظ سے افراتفری پھیل رہی ہے۔
الطاف حسین نے اتوار کی شام اپنی پارٹی کے مرکزی دفتر’ نائن زیرو‘ کراچی پر ٹیلی فونک خطاب میں سیکورٹی اداروں پر سخت تنقید کی تھی۔
پنجاب اسمبلی میں قرارداد
پاکستان تحریک انصاف نے منگل کو الطاف حسین کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی ہے، جس میں وفاقی حکومت سے الطاف حسین کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرکے وطن واپس لانے اور قانون کے مطابق سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرار داد پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور اپوزیشن رکن سبطین خان کی جانب سے جمع کرائی گئی۔
پنجاب کے ساتھ ساتھ سندھ اسمبلی میں بھی پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ایسی ہی ایک قرار داد جمع کرانے پر غور کیا جارہا ہے۔
ادھرمتحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کی جانب سے منگل کو کراچی پریس کلب کے باہر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے اس بیان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’الطاف حسین کی تقریریں اشتعال انگیزی کی حدوں کو چھو رہی ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ برطانوی حکومت سے اس معاملے پر بات کی جائے۔‘
کراچی کے علاوہ بھی ملک کے کئی شہروں میں متحدہ کے حق میں اور چوہدری نثار کے خلاف مظاہرے کئے گئے۔
ملک کے خلاف نہیں، ظلم کے خلاف بات کی، الطاف حسین
مذکورہ صورتحال پر اپنے مؤقف میں الطاف حسین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ’ملک کے خلاف نہیں ظلم و جبر کے خلاف بات کی ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ وہ ایم کیو ایم حیدرآباد زونل کمیٹی کے ارکان سے فون پر گفتگو کر رہے تھے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’حکمران دھمکیاں دینے کے بجائے اپنی صفوں کا جائزہ لیں‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر جیل بھیجا جاسکتا ہے یا ان کی تقاریر پر پابندی بھی لگائی جاسکتی ہے اور قتل بھی کرایا جا سکتا ہے۔ تاہم، انہیں موت کا خوف نہیں۔