پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پشتون تحفظ موومنٹ کے حکومت سے مجوزہ مفاہمتی جرگے کے لئے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کونامزد کردیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے قریبی حلقوں نے وی او اے کو بتایا کہ اس حوالے سے پشتون تحفظ موومنٹ کے راہنما منظور پشتین نے ٹیلی فون پر بلاول بھٹو زرداری سے رابطہ کیا تھااور مفاہمتی جرگے میں نمائندہ نامزد کرنے کی درخواست کی تھی۔
بلاول بھٹو زرداری کا پشتین سے کہنا تھا کہ ان کی پارٹی تمام معاملات افہام و تفہیم اور پرامن طریقے سے مسائل کا چاہتی ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ وہ فرحت اللہ بابر کو نامز د کرکے بہت مطمئن ہیں۔
دوسری جانب انگریزی روزنامے ڈان کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق سینیٹر ان 30 افراد کی فہرست میں شامل ہیں جنہیں پہلے ہی پی ٹی ایم کی جانب سے نامزد کیا جاچکا ہے ۔ اس فہرست میں منظور پشتین کے سوا پی ٹی ایم اور دیگر جماعتوں بشمول عوامی نیشنل پارٹی اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے راہنما شامل ہیں۔
پشتون تحفظ موومنٹ کا آغاز پانچ مطالبات پر ہوا تھا جس میں وزیرستان سے تعلق رکھنے والے نقیب اللہ محسود کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لانا، بارودی سرنگوں کو ہٹانا اور گمشدہ افراد کی رہائی یا بازیابی شامل تھی لیکن اب ان کی جانب سے مفاہمتی یا مصالحتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا جارہا ہے تاکہ پختونوں کو ملک میں درپیش تمام مسائل پر توجہ دی جاسکے۔
ان کا مطالبہ ہے کہ مجوزہ مصالحتی کمیشن کو یہ ٹاسک بھی دیا جانا چاہیے کہ وہ نسلی گروہوں کو درپیش ٹارگٹ کلنگ ، گھروں کو مسمار کرنے، شہریوں کی گمشدگی اور دیگر مسائل کا بھی احاطہ کرسکے۔