برطانیہ میں ایک پالتو بلی میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جسے طبی ماہرین ملک میں کسی بھی جانور میں رپورٹ ہونے والا وائرس کا پہلا کیس قرار دے رہے ہیں۔
مذکورہ بلی کا گزشتہ ہفتے اینیمل اینڈ پلانٹ ہیلتھ لیبارٹری میں کرونا کا ٹیسٹ کیا گیا تھا جس کے بعد اس میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔
جنوبی انگلینڈ کی اس چھ سالہ بلی میں میں ابتداً فلو کی علامات تھیں۔ بعد ازاں مذکورہ بلی سمیت درجنوں بلیوں کے نمونے وائرس کے شبہے پر گلاسکو سینٹر فار وائرس ریسرچ میں بھجوائے گئے۔ جہاں اس میں سارس کی تشخیص ہوئی۔ جس کے بعد اینیمل پلانٹ ہیلتھ لیبارٹری میں کیے گئے ٹیسٹ کے بعد بلی میں کرونا کی تصدیق ہوئی۔
چھ سالہ بلی کو سانس میں رکاوٹ اور نزلے کی شکایت تھی۔ البتہ وہ چند دن بعد مکمل طور پر صحت یاب ہو گئی تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ برطانیہ میں کرونا وائرس جانوروں سے انسانوں میں پھیلا۔ بلکہ مذکورہ بلی میں وائرس اس کے مالک سے منتقل ہوا جنہیں مئی میں کرونا وائرس ہوا تھا۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اب تک بہت کم جانوروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ لہذٰا یہ تشویش کی بات نہیں ہے۔
برطانوی حکام نے جانوروں میں پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے پالتو جانوروں کو چومنے سے گریز کریں۔
ایک ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ فلو، کھانسی یا بخار کی علامات رکھنے والے افراد اپنے پالتو جانوروں کو ہر گز نہ چھوئیں۔
برطانیہ کی چیف ویٹرنٹی افسر کرسٹین مڈلمس کا کہنا ہے کہ یہ بہت حیرت انگیز واقعہ ہے۔ لیکن ان کے بقول اب تک جن جانوروں میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے وہ معمولی علامات کے بعد جلد صحت یاب ہو جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ برطانیہ سے قبل یورپ، شمالی امریکہ اور ایشیا کے کچھ ملکوں میں چند جانوروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔ لیکن جانوروں میں کسی بڑے پیمانے پر وائرس کا پھیلاؤ نہیں ہوا ہے۔