پاکستانی وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، لیکن امریکہ کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں کا کریڈٹ لینے کے ساتھ ساتھ شدت پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور نقصانات کو بھی مدِ نظر رکھنا ہوگا۔
لندن میں پاک برطانیہ ایوانِ صنعت و تجارت کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد آپریشن میں ہلاکت ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی تھی اور پاکستانی حکومت کی جانب سے اِس بارے میں تحفظات کا اظہار کرنے کے بعد سے پاک امریکہ تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی۔
مسٹر گیلانی نے کہا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے اور شدت پسندی کے خلاف جنگ میں وہ کوئی بھی بیرونی دباؤ قبول نہیں کرے گا۔
پاکستانی وزیرِ اعظم نے حکومت پر کرپشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسےالزامات صرف جمہوریت کو کمزور کرنے کے لیے سیاست دانوں پر لگائے جاتے ہیں، جِس کی واضح مثال یہ ہے کہ آج تک کسی سابق فوجی حکمراں پر کرپشن کے الزامات نہیں لگائے گئے۔
اپنے دورہٴ برطانیہ کے آخری روز وزیرِ اعظم گیلانی نے برطانوی وزیر ایلن ڈنکن اور پاکستان اور افغانستان کے لیے برطانیہ کے خصوصی ایلچی سےملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور اور افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلا کے بعد وہاں قیامِ امن کے منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کی۔
وزیرِ اعظم گیلانی نے یقین دلایا کہ پاکستان افغانستان میں قیامِ امن کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا رہے گا، کیونکہ دونوں ممالک کا مستقبل ایک دوسرے سے وابستہ ہے۔