وزیر اعظم عمران خان نے امریکہ کے نئے صدر جو بائیڈن کو صدارت سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے اور ان کے ساتھ مل کر دونوں ملکوں کے تعلقات کو مضبوط کرنے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔
جو بائیڈن نے بدھ کے روز امریکہ کے 46ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا اور اپنی پہلی تقریر میں انہوں نے کہا کہ وہ امریکہ کے بین الااقوامی اتحادوں کو مضبوط کریں گے۔
ٹوئٹر پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں پاکستانی رہنما نے کہا کہ وہ صدر بائیڈن کے ساتھ تجارت اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کے ذریعہ پاکستان اور امریکہ کے دو طرفہ تعلقات کا بڑھانا چاہتے ہیں۔
ٹوئٹ میں وزیر اعظم خان نے موسمی تبدیلی ، صحت عامہ اور بد عنوانی کے خاتمے سمیت دوسرے شعبوں میں بھی تعاون کا ذکر کیا۔
عمران خان نے کہا کہ وہ خطے میں امن کے فروغ کے لیے امریکی صدر کے ساتھ کام کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن پاکستان کے متعلق بخوبی علم رکھتے ہیں اور انہیں جنوبی ایشیا کے اس اہم ملک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا تجربہ بھی ہے۔
واشنگٹن میں منعقدہ ایک حالیہ مباحثے میں امریکی ماہر بروس رائیڈل نے کہا کہ افغانستان میں امن عمل کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں بائیڈن وائٹ ہاؤس کو پاکستان کی مدد درکار ہو گی اور اس سلسلے میں پاکستان ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
بائیڈن کے وزیر دفاع کے لیے نامزد عسکری ماہر اور سابقہ جنرل لائیڈ جے آسٹن نے بھی کہا ہے کہ نئی انتظامیہ پاکستان کو افغانستان میں امن کے حوالے سے ایک لازمی حلیف سمجھتی ہے۔