رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان: بم دھماکے سے کم ازکم چار سکیورٹی اہلکار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

مقامی حکام کے مطابق دتہ خیل کے علاقے میں سکیورٹی اہلکار معمول کی گشت پر تھے کہ شدت پسندوں کی طرف سے سڑک میں نصب دیسی ساختہ بم دھماکے کی زد میں آگئے۔

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں ہفتہ کو ایک بم دھماکے میں کم ازکم چار سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

مقامی حکام کے مطابق دتہ خیل کے علاقے میں سکیورٹی اہلکار معمول کی گشت پر تھے کہ شدت پسندوں کی طرف سے سڑک میں نصب دیسی ساختہ بم دھماکے کی زد میں آگئے۔

اس واقعے کی مزید تفصیلات معلوم نہیں ہوسکی ہیں اور نہ ہی آزاد ذرائع سے ہلاکتوں کی تصدیق ہو سکی ہے کیونکہ اس علاقے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی رسائی نہیں ہے۔

افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں گزشتہ سال جون سے پاکستانی فوج نے شدت پسندوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کر رکھی ہے جس میں اب تک حکام کے بقول سینکڑوں ملکی و غیر ملکی عسکریت پسندوں کو ہلاک اور تقریباً نوے فیصد علاقے کو شدت پسندوں سے پاک کیا جا چکا ہے۔

یہاں شوال نامی علاقے میں سکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے خلاف زمینی کارروائی بھی شروع کر رکھی ہے جب کہ فضائیہ کی مدد سے بھی عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

رواں ہفتے ہی دو مختلف فضائی کارروائیوں میں دو درجن سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جبکہ حالیہ دنوں میں اسی علاقے میں دو مرتبہ مبینہ امریکی ڈرون حملے بھی ہو چکے ہیں جن میں کم ازکم نو مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوئے۔

پاکستان ان ڈرون حملوں کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی بندش کا مطالبہ کرتا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا شدت پسندوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن سے کوئی تعلق نہیں۔

دریں اثناء خیبر پختونخواہ کے ضلع چارسدہ کے علاقے شبقدر میں ایک مسجد کا پیش امام اس وقت ہلاک ہوگیا جب اس نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔

مقامی پولیس کے مطابق پولیس اہلکاروں نے خفیہ اطلاع پر علاقے میں کارروائی شروع کی تو وہاں موجود ایک مشتبہ شخص بھاگ کر ایک مسجد میں گھس گیا اور وہاں اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔

دھماکے سے یہ شخص موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جب کہ مسجد میں موجود دیگر چار افراد زخمی ہوگئے۔

مرنے والے کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ اسی مسجد کا پیش امام تھا۔

دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیوں کے سلسلے میں قبائلی علاقوں کے علاوہ ملک بھر میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے اپنی سرگرمیاں تیز کر رکھی ہیں جس میں متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے علاوہ درجنوں افراد کو حراست میں بھی لیا جا چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG