پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں نیم فوجی فورس رینجرز نے ایک کارروائی میں پانچ مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ اس دوران دو سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق رینجرز کو بدھ کی صبح ایک شہری نے انسداد دہشت گردی کے لیے دیے گئے فون نمبر پر کیماڑی ٹاپو کے علاقے میں مشکوک سرگرمی کی اطلاع دی۔
اطلاع موصول ہوتے ہی رینجرز کے اہلکار علاقے میں پہنچے لیکن وہاں موجود مشتبہ دہشت گردوں نے ان پر فائرنگ شروع کردی۔ جوابی کارروائی میں پانچ دہشت گرد مارے گئے۔
مارے جانے والے افراد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ان کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے ہے۔
کراچی میں اس سے قبل بھی کالعدم تنظیموں بشمول تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے متعدد مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔
پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی میں ستمبر 2013ء میں پولیس اور رینجرز نے جرائم پیشہ اور شدت پسند عناصر کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا تھا جس کے بعد بھی شہر میں پرتشدد واقعات رونما ہوتے رہے ہیں لیکن ان کی تعداد میں بتدریج کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
گزشتہ دسمبر میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے مہلک حملے کے بعد پورے ملک میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں تیز کر دی گئی تھیں اور حکام نے اس سلسلے میں شہریوں کی سہولت کے لیے مختلف ٹیلی فون نمبرز جاری کیے جہاں وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دے سکتے ہیں۔