پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی میں جمعہ کی صبح ہونے والے بم دھماکے سے کم از کم دو پولیس اہلکار ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق لانڈھی میں قائد آباد کے علاقے میں یہ دھماکا اس وقت ہوا جب وہاں سے پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی پر لے جانے والی ایک بس گزر رہی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہاں پہلے سے کھڑی ایک موٹرسائیکل میں نصب بارودی مواد میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا گیا اور بظاہر اس کا ہدف پولیس اہلکاروں کی بس تھی۔
یہ اہلکار سندھ پولیس کے اسپیشل سکیورٹی یونٹ سے تعلق رکھتے تھے۔
زخمیوں میں بھی کم از کم 11 پولیس اہلکار شامل ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر وہاں سے شواہد جمع کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
کالعدم تحریک طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی بس کو پہلے سے نصب بارودی مواد سے نشانہ بنایا گیا۔ کراچی میں اس سے قبل بھی پولیس اور رینجرز کو ایسی پرتشدد کارروائیوں میں نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے ہی رینجرز کی ایک موبائل وین پر ہونے والے بم حملے میں دو اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔
پولیس اور رینجرز نے ستمبر 2013ء سے ملک کے اس سب سے بڑے شہر میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کر رکھا ہے جس میں اب تک کالعدم شدت پسند تنظیموں کے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کیا جاچکا ہے جب کہ بڑی تعداد میں جرائم پیشہ عناصر کو بھی گرفتار کر کے قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔