رسائی کے لنکس

سربجیت کی رہائی کی اطلاعات کی تردید


پاکستان میں صدارتی ترجمان نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے جاسوسی اور بم دھماکوں کے الزام میں عمر قید کاٹنے والے ایک بھارتی قیدی کو رہا کرنے کا حکام دیا ہے۔

صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر
صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر

صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے حوالے سے منگل کو مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی تھی کہ صدر مملکت نے سربجیت سنگھ کی سزائے موت میں رعایت کرتے ہوئے اسے عمر قید میں تبدیل کر دیا ہے۔

لیکن بدھ کو ایک بیان میں ترجمان نے ان اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر زرداری نے سرجیت سنگھ نامی ایک دوسرے بھارتی قیدی کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے جو پہلے ہی اپنی عمر قید پوری کر چکا ہے۔

فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ اس بھارتی شہری کو بھی پاکستان کی ایک عدالت نے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت سنائی تھی جسے بعد میں اس وقت ملک کے صدر غلام اسحاق خان نے عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔

پاکستان میں مستند خبریں نشر کرنے والے صف اول کے نجی ٹی وی چینلز نے براہ راست صدرارتی ترجمان کے حوالے سے ایک روز قبل سربجیت سنگھ کو رہا کرنے کی خبریں نشر کی تھیں۔ مگر ایک روز بعد اس کی تردید کی وجوحات واضح نہیں ہیں۔

اُدھر وزیرِ اعظم کے مشیر داخلہ رحمٰن ملک نے اسلام آباد میں بدھ کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ رہائی پانے والے بھارتی قیدی کا نام سرجیت سنگھ ہے۔

رحمٰن ملک کا کہنا تھا کہ اُنھوں کے متعلقہ اداروں کو ہدایت کر دی ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں سرجیت سنگھ کی وطن واپسی کے انتظامات مکمل کرکے اُنھیں بھارتی حکام کے حوالے کر دیا جائے۔

XS
SM
MD
LG