بھارت نے پاکستانی جیل میں بند سرجیت سنگھ کی رہائی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور ایک اور قیدی سربجیت سنگھ کو رہا کرنے کی حکومت پاکستان سے پھر اپیل کی ہے۔ سربجیت سنگھ کو دہشت گردی کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔
منگل کے روز میڈیا میں یہ خبر آئی تھی کہ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے سربجیت سنگھ کی سزائے موت کو عمر قید میں بدل دیا ہے اور اُسے رہا کیا جانے والا ہے، جِس پر بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے اُن کا شکریہ ادا کیا تھا۔ لیکن، چند گھنٹوں کے بعد صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر کی جانب سے یہ وضاحت آگئی کہ جسے رہا کیا جانے والا ہے وہ سربجیت سنگھ نہیں بلکہ سرجیت سنگھ ہے۔
وزیرِ خارجہ ایس ایم کرشنا نے بدھ کے روز سنگھ کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم سرجیت سنگھ کی رہائی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں جو کہ تین دہائیوں سے پاکستانی جیل میں بند ہے اور صدر پاکستان سے پھر اپیل کرتے ہیں کہ دو دہائیوں سے جیل میں بند سربجیت سنگھ کو بھی جسے موت کی سزا سنائی گئی ہے رہا کر دیا جائے۔
بھارتی حکومت نے مختلف مواقع پر حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ سربجیت سنگھ کے معاملے میں انسانی نقطہ نظر اختیار کرے اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اُسے رہا کردے۔
اُنھوں نے اُن تمام بھارتی قیدیوں کو بھی رہا کرنے کی اپیل کی ہے جو اپنی سزائیں پوری کرچکے ہیں۔
ادھر، سربجیت سنگھ کے گھر جہاں خوشی کا ماحول تھا پھر ماتم چھا گیا ہے اور سرجیت سنگھ کے گھر خوشیاں منائی جارہی ہیں۔
دریں اثنا، پاکستان نے بدھ کے روز 315بھارتی قیدیوں کو رہا کردیا ہے۔