رسائی کے لنکس

بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر پاکستان کا شدید اظہار تشویش


مشیر خارجہ سرتاج عزیز
مشیر خارجہ سرتاج عزیز

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ایک منتخب حکومت کا وزیر اپنے ملک کا دہشت گردی یا غیر ریاستی عناصر سے تحفظ کرنے کے پس منظر میں دوسرے ملک میں دہشت گردی کرنے کی کھلے عام حمایت کر رہا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے بھارتی وزیردفاع کے اس بیان پر کہ بھارت دوسرے ملکوں کی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے دہشت گردی کا استعمال کرے گا، شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیردفاع منوہر پاریکر نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ "کانٹے سے کانٹا نکالنا چاہیے"، اور بھارت نومبر 2008ء جیسے واقعے سے بچنے کے لیے انتہائی اقدامات کرے گا۔

سرتاج عزیز نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بھارتی وزیر کے اس بیان سے پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے موقف کی تائید ہوتی ہے۔

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ایک منتخب حکومت کا وزیر اپنے ملک کا دہشت گردی یا غیر ریاستی عناصر سے تحفظ کرنے کے پس منظر میں دوسرے ملک میں دہشت گردی کرنے کی کھلے عام حمایت کر رہا ہے۔

مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مخلصانہ طور پر بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کی پالیسی پر گامزن ہے۔ "دہشت گردی ہماری مشترکہ دشمن ہے اور یہ دونوں ملکوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس ناسور سے نمٹنے کے لیے مل کر کوششیں کریں، پاکستان دوسرے ملکوں سے کہیں زیادہ اس سے متاثر ہوا ہے۔"

بھارت کی طرف سے یہ الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ پاکستان اس کے ہاں دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے لیکن اسلام آباد ایسے الزامات کو سختی سے مسترد کرتا آیا ہے۔

رواں ماہ ہی پاکستان میں اعلیٰ سیاسی و عسکری سطح پر یہ بیانات دیے گئے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را" پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے۔

دفاعی امور کے سینیئر تجزیہ کار طلعت مسعود نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ نریندر مودی کی حکومت بننے کے بعد سے بھارت کی طرف سے پاکستان پر مسلسل دباؤ ڈالنے کی کوششیں منظر عام پر آتی رہی ہیں جو کہ کسی طور بھی خطے میں امن کے لیے درست رویہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اپنے ہاں شورش پسندی کے مسئلے کو سیاسی طور پر حل کرنے پر توجہ دیں۔

ادھر بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے اپنے ساتھی وزیر کے بیان سے پیدا ہونے والی تلخی کو کسی طور پر کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو انسداد دہشت گردی میں اپنا مکمل تعاون فراہم کرنا چاہیے کیونکہ دونوں ملکوں کو ایک جیسی مشکل کا سامنا ہے۔

XS
SM
MD
LG