پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیوں میں تیزی غیر سیاسی اور بلاتفریق ہے اور اس کا مقصد صرف ملک میں قیام امن کا حصول ہے۔
راولپنڈی میں فوج کے صدر دفتر میں منگل کو کور کمانڈرز کانفرنس سے خطاب میں جنرل راحیل شریف نے شہری علاقوں میں دہشت گردوں اور اُن کے معاونین کے خلاف انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں مبینہ طور پر بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘ کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے کا بھی نوٹس لیا گیا۔
تاہم اس بارے میں مزید کچھ نہیں کہا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کوئٹہ کے دورے کے موقع پر ایک بیان میں غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دہشت گردوں کی حمایت کر کے بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں سے باز رہیں۔
تاہم فوج کے سربراہ نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ دہشت گردوں، اُن کے معاونین، ہمدردوں اور اُنھیں مالی اعانت فراہم کرنے والوں کو ملک میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
منگل کو ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں جنرل راحیل نے کہا کہ قوم کی بھرپور حمایت سے دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ’ضرب عضب‘ کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
پاکستانی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن شروع کر رکھا ہے اور حالیہ ہفتوں میں خاص طور پر قبائلی علاقے خیبرایجنسی کی وادی تیراہ میں دہشت گردوں سے مہلک جھڑپوں میں فوج کے متعدد اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔
ان جھڑپوں اور فوج کی فضائی کارروائیوں میں حکام کے مطابق درجنوں جنگجو بھی مارے گئے۔