رسائی کے لنکس

پاکستان میں 1900 سے زیادہ ہیلتھ ورکرز کرونا وائرس کی لپیٹ میں


پاکستان میں طبی عملہ کرونا ٹیسٹ کے لیے ایک شخص سے سمپل اکھٹا کر رہا ہے۔
پاکستان میں طبی عملہ کرونا ٹیسٹ کے لیے ایک شخص سے سمپل اکھٹا کر رہا ہے۔

پاکستان میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے ساتھ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے اس وبا سے متاثر ہونے کا سلسلہ تشویش ناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک ملک بھر میں 1945 ہیلتھ ورکرز اس وبا سے متاثر ہو چکے ہیں۔

مئی کے شروع میں ملک بھر میں متاثر ہونے والے ہیلتھ ورکرز کی تعداد 444 تھی، جو ایک ماہ میں 4 گنا سے بھی زیادہ چکی ہے، جن میں سے 21 موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق اب تک 1068 ڈاکٹر ملک بھر میں کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ متاثرہ نرسوں کی تعداد بھی 302 ہو گئی ہے۔ اسی طرح دیگر طبی عملے کے مجموعی طور پر 575 افراد اس وبا کا شکار ہو چکے ہیں۔

دوسرے نمبر پر کرونا وائرس سے صوبہ سندھ میں 411 ڈاکٹر متاثر ہوئے ہیں، جب کہ 42 نرسیں اور 85 دیگر ہیلتھ ورکرز بھی اس بھی اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔

دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ خیبر پختونخواہ ہے، جہاں 249 ڈاکٹر، 97 نرسیں اور 206 دیگر طبی عملے کے ساتھ کل تعداد 552 تک پہنچ گئی ہے۔

پنجاب میں 108 ڈاکٹروں سمیت 341 ہیلتھ ورکرز، جب کہ بلوچستان میں 173 ڈاکٹروں کے ساتھ یہ تعداد مجموعی طور پر237 ہو گئی ہے۔

اب تک صحت کے شعبے سے منسلک 8 اموات صوبہ سندھ، جب کہ خیبر پختونخواہ میں 4، بلوچستان، گلگت بلتستان اور پنجاب میں 2،2 اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 1 ہلاکت سامنے آئی ہے۔

"حالات وہیں جا رہے ہیں جس کی نشاندہی کرتے آ رہے تھے": پی ایم اے

ہیلتھ ورکرز کی کرونا سے متاثر ہونے کی شرح اور اموات میں اضافے پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے حالات اسی جانب گامزن ہیں جس کی نشاندہی ڈاکٹر اور صحت کے دیگر ماہرین دو ماہ سے کرتے آ رہے تھے، لیکن اسے سنجیدہ نہیں لیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہیلتھ کیئر ورکرز پر بوجھ پڑنے سے ہمارا نظام صحت، جو پہلے ہی تباہ حالی کا شکار ہے، متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ آنے والے چند دنوں میں کرونا کیسز کی رفتار میں مزید اضافہ ہو جائے گا، کیونکہ عید کی چھٹیوں اور اس سے قبل بازاروں میں جس قدر جم غفیر دیکھا گیا اور عوام نے جس غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، اس کے اثرات آنے والے مزید چند روز میں سامنے آئیں گے۔

ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا ہے کہ جب تک اس بارے میں عوام میں شعور اجاگر نہیں کیا جائے گا، اس وقت تک صورت حال مزید خراب ہوتی جائے گی۔

"حالات فی الحال قابو میں ہیں" معاون خصوصی ظفر مرزا:

پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے ملک بھر میں 78 اموات ہوئی ہیں، جن میں 4 ہیلتھ ورکرز بھی شامل ہیں۔ وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے 36 فیصد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ جب کہ ملک بھر میں اب تک 5 لاکھ 32 ہزار ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، جن میں مثبت ٹیسٹ کا تناسب 12 اعشاریہ 4 فیصد ہے۔

تاہم ان کے خیال میں ملک میں مجموعی طور پر 1395 اموات اور مقامی منتقلی کی شرح 92 فیصد رہنے کے باوجود بھی حالات کنٹرول میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں وینٹی لیٹرز اور بیڈز کی فی الحال کمی نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG