رسائی کے لنکس

پشاور: خصوصی فلائٹوں کے 727 مسافروں میں کرونا وائرس کی تصدیق


باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پشاور میں فلائٹ سے اترنے والی ایک خاتون کا ٹمپریچر چیک کیا جا رہا ہے۔
باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پشاور میں فلائٹ سے اترنے والی ایک خاتون کا ٹمپریچر چیک کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقاتِ عامہ اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ خصوصی پروازوں کے ذریعے باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے والے مسافروں میں 727 افراد کرونا پازیٹیو ہیں، جن میں سے 246 افراد کا تعلق دیگر صوبوں سے ہے، جب کہ 481 افراد کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔

انہوں نے مسافروں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یکم فروری سے 20 مارچ تک 478 ریگولر پروازوں کے ذریعے 81524 مسافر باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچے ہیں جن کی باقاعدہ اسکریننگ کی گئی۔ جب کہ 15 اپریل سے 28 مئی تک 23 خصوصی پروازوں کے ذریعے کل 4675 مسافر آئے ہیں۔

مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ دبئی، ملائیشیا اور دیگر ممالک سے تارکین وطن کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

اجمل وزیر نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی ہدایت پر پشاور ایئرپورٹ کا دورہ کیا اور کرونا وائرس سے بچاؤ کے سلسلے میں کیے جانے انتظامات کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر عبیدالرحمان عباسی نے کرونا انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔

اجمل وزیر نے کہا کہ اس وقت محکمہ صحت کے 15 ڈاکٹرز، 8 نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کے 24 ارکان ایئر پورٹ پر تعینات ہیں جو دن رات مسافروں کی اسکریننگ سمیت دیگر فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایئر پورٹ پر تمام تر حکومتی گائیڈ لائنز پر من و عن عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔

اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے صوبے کے اوورسیز پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لئے وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی جس کے بعد فلائٹ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔

کراچی طیارہ حادثہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حادثہ پر پوری قوم کو دکھ ہے، جس کی شفاف تحقیقات جاری ہیں اور جونہی تحقیقات مکمل ہوں گی، رپورٹ عوام کے سامنے رکھی جائے گی۔

اجمل وزیر نے لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی صورت حال کے بارے میں کہا کہ ایک طرف عوام کو کرونا سے تحفظ دینا ہے، دوسری جانب معیشت کا پہیہ چلانا ہے۔ حکومت نے مزدور طبقے کی مشکلات کو مدنظر رکھ کر لاک ڈاون میں نرمی کی ہے، اس لئے عوام کو چاہیے کہ کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

مشیر اطلاعات نے ڈاکٹرز، طبی عملہ و دیگر فرنٹ لائن ورکرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز اور طبی عملہ وسائل کی کمی کے باوجود قابل قدر خدمات سرانجام دے رہا ہے اور عالمی وبا کے خلاف خیبر پختونخوا کی پوری مشینری ہر وقت فعال ہے۔

XS
SM
MD
LG