امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات ’’بہترین ماحول میں ہوئی‘‘؛ اور یہ کہ 20 جنوری تک کے دو ماہ کے عبوری دور میں، ’’میرا اولین کام، خوش اسلوبی کے ساتھ اقتدار کی منتقلی میں سہولت فراہم کرنا ہو گا‘‘۔
اوباما نے کہا کہ صدر کے طور پر ’’منتخب صدر، ٹرمپ کی کامیابی، امریکہ کی کامیابی ہوگی‘‘۔
اُنھوں نے یہ بات ڈیڑھ گھنٹے تک اوول آفس میں منتخب صدر، ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ جاری رہنے والی پہلی ملاقات کے بعد، اخباری نمائندوں سے مختصر بات چیت میں کی۔
اِس موقعے پر، منتخب صدر، ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’’یہ بہترین ملاقات تھی‘‘ جس میں ’’خوش کُن‘‘ اور ’’مشکل معاملات۔۔ دونوں ہی زیر غور آئے‘‘۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے صدر اوباما کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ اُن دونوں کی یہ ’’پہلی ملاقات تھی‘‘، اور یہ کہ ’’اوباما ایک اچھے انسان ہیں‘‘۔
ملاقات کے بارے میں، صدر اوباما نے بتایا کہ منتخب صدر ٹرمپ کے ساتھ ’’وسیع جہتی امور‘‘، اور ’’کچھ تنظیمی نوعیت کے معاملات‘‘ پر گفتگو ہوئی، ’’جس میں بیرونی امور بھی شامل ہیں‘‘۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی اوباما سے ملنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اُنھوں نے آج کی ملاقات کو ’’عزت کا معاملہ‘‘ قرار دیا۔
اوول آفس ملاقات سے قبل، وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ ’’اقتدار کی پُرامن منتقلی ہماری جمہوریت کے اصولوں کی اساس ہے‘‘۔
جس وقت وائٹ ہاؤس میں اوباما، ٹرمپ ملاقات کر رہے تھے، اُسی وقت مشیل اوباما اور ملانیا ٹرمپ ’اگزیکٹو مینشن‘ کے نجی کوارٹر میں ایک دوسرے کے ساتھ نجی ملاقات کی۔
وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ منگل کو جب ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے مقابلے میں ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار، ٹرمپ کی کامیابی واضح ہوئی، صدر اوباما نے اہل کاروں سے کہا تھا کہ وہ عبوری دور میں دونوں انتظامیہ کے درمیان خیر اسلوبی سے اقتدار کی منتقلی کے کام کو اپنی اولین ترجیح بنائیں۔