رسائی کے لنکس

داعش سے متعلق امریکیوں کی تشویش بے جا نہیں، صدر اوباما


فائل
فائل

صدر براک اوباما نے کہا کہ داعش ہرگز اس قابل نہیں کہ وہ امریکہ کو تباہ کرسکے بلکہ شدت پسند زیادہ سے زیادہ امریکہ کو یہ نقصان پہنچا سکتے ہیں کہ وہ امریکی عوام کی زندگیوں اور اقدارکو تبدیل کردیں۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ آئندہ سال دسمبر میں ان کی مدتِ صدارت کے خاتمے تک شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف "خاصی پیش رفت" ہوچکی ہوگی۔

امریکی ریڈیو 'این پی آرنیوز' کو دیے جانے والےا یک انٹرویو میں صدر اوباما نے داعش کو ایک "مہلک اور خطرناک" تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ داعش کے خلاف اتحاد کامیابی سے ہم کنار ہوگا۔

پیر کو جاری کیے جانے والے انٹرویو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ داعش سے متعلق معاملات کو ان کے صحیح پس منظر میں سمجھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ داعش ہرگز اس قابل نہیں کہ وہ امریکہ کو تباہ کرسکے بلکہ شدت پسند زیادہ سے زیادہ امریکہ کو یہ نقصان پہنچا سکتے ہیں کہ وہ امریکی عوام کی زندگیوں اور اقدار کو تبدیل کردیں۔

صدر اوباما کا کہنا تھا کہ داعش کوئی ایسی بڑی صنعتی طاقت نہیں جو امریکہ کے لیے ہمہ جہتی خطرہ ثابت ہو۔ لیکن، ان کے بقول، شدت پسند تنظیم امریکہ کے شہریوں کو نشانہ بنانے کے قابل ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ اس کے متعلق تشویش میں مبتلا ہیں۔

داعش کے خلاف شام اور عراق میں امریکہ کی قیادت میں گزشتہ ایک سال سے جاری بین الاقوامی فضائی مہم کا دفاع کرتے ہوئے صدر اوباما نے دعویٰ کیا کہ اتحادی کارروائیوں کے نتیجے میں شدت پسندوں کے قبضے سے 40 فی صد ایسے علاقے نکل چکے ہیں جہاں آبادی موجود ہے۔

امریکی صدر نے تسلیم کیا کہ داعش کےخلاف ان کی حکومت کی کوششوں پر ہونے والی کچھ تنقید جائز ہے لیکن ان کے بقول اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکی انتظامیہ کی کوششوں کی صحیح انداز سے تشہیر نہیں ہوپارہی۔

لیکن انہوں نے کہا کہ بعض ناقدین بشمول صدر کے عہدے کے ری پبلکن امیدواران جو داعش کےٹھکانوں پر فضائی حملوں میں اضافے کی وکالت کرتے ہیں خود بھی اس سوال کا جواب دینے سے قاصر ہیں کہ وہ اقتدار میں آکر کون سے ایسے اقدامات کریں گے جو موجودہ حکومت نہیں کر رہی۔

امریکی صدر نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ داعش کے مقابلے کے لیے برسرِ زمین موجود مقامی طاقتوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مستحکم حکومتی ڈھانچہ تشکیل دے کر خطے میں اپنے قدم مضبوطی سے جما سکیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ عمل خطے میں امریکی فوج بھیج دینے سے کہیں زیادہ مشکل ہے لیکن وہ اس بارے میں یکسو ہیں کہ انہیں "امریکی اقدار کے مطابق اور مناسب قدم" ہی اٹھانا چاہیے۔

آئندہ سال ہونے والے صدارتی انتخاب سے متعلق سوال پر صدر اوباما نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ان کی جماعت 'ڈیموکریٹس' کا ہی کوئی امیدوار جنوری 2017ء میں وہائٹ ہاؤس کا نیا مکین بنے گا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ کانگریس کے انتخابات میں بھی ڈیموکریٹس سینیٹ میں دوبارہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے جہاں اس وقت ان کی تعداد 54 ری پبلکن ارکان کے مقابلے میں 46 ہے۔

XS
SM
MD
LG