نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت چار ملکوں کے کرکٹ بورڈز نے دورۂ نیوزی لینڈ پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ڈیوڈ وائٹ نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان، آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے دورے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چاروں کرکٹ بورڈز کے ساتھ اُن کا رابطہ ہوا ہے اور چاروں بورڈز نے دورے کی حامی بھری ہے۔ حکام مہمان ٹیموں کی آمد کے لیے ویلنگٹن میں آئسولیشن سمیت دیگر انتظامات کر رہے ہیں۔
ڈیوڈ وائٹ نے مذکورہ ٹیموں کے شیڈول سے متعلق بتانے سے گریز کیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ تمام تفصیلات طے ہونے کے بعد شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔
اُن کے بقول جس طرح ویسٹ انڈیز کے دورۂ انگلینڈ کے دوران میزبان ملک نے بائیو سیکیور ماڈل کو اپنایا تھا اسی طرز کا ماڈل مذکورہ ٹیموں کی نیوزی لینڈ آمد پر اپنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ کرونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں دیگر کھیلوں کے ساتھ کرکٹ کی سرگرمیاں بھی معطل ہو گئی تھیں اور ویسٹ انڈیز پہلی ٹیم تھی جس نے کرکٹ کی سرگرمیاں بحال ہونے پر جون میں انگلینڈ کا دورہ کیا تھا۔
اس دورے کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی ہدایات کے مطابق تماشائیوں کے بغیر بائیو سیکیور ماحول میں تین ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کھیلی گئی تھی۔
منگل کو نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ ان کے ملک کا دورہ کرنے والی ٹیموں کی رہائش، کھلاڑیوں کی پریکٹس اور اُنہیں کرونا وائرس کے پیشِ نظر الگ تھلگ رکھنے سے متعلق تمام انتظامات کیے جائیں گے۔
ڈیوڈ وائٹ کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ حکومتی ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور حکومت بھی مہمان ٹیموں کی آمد کی حامی ہے۔
یاد رہے کہ کرونا وائرس کے پیشِ نظر بیرونِ ملک سے نیوزی لینڈ آنے والوں کو 14 روز تک قرنطینہ میں رہنا لازم ہے۔ لیکن مقامی طور پر لوگ معمول کے مطابق روز مرہ کے کام کر رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ میں سماجی دوری کی کوئی پابندی نہیں ہے اور کھِیلوں اور ثقافتی پروگراموں کے شائقین کو مقابلے دیکھنے کے لیے جانے کی کھلی اجازت ہے۔