کرونا وائرس کی وجہ سے سنسان ہو جانے والی کرکٹ کی دنیا میں بدھ سے رونق واپس آ رہی ہے جب ساؤتھمپٹن میں میزبان انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔
یہ چار ماہ بعد کسی بھی نوعیت کا پہلا انٹرنیشنل میچ ہو گا۔ آخری ٹیسٹ 2 مارچ کو نیوزی لینڈ اور بھارت کے درمیان کرائسٹ چرچ میں انجام کو پہنچا تھا۔
آخری ون ڈے انٹرنیشنل 13 مارچ کو سڈنی میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اس سے دو دن پہلے ڈھاکہ میں منعقد ہوا تھا جس میں بنگلہ دیش نے زمبابوے کا سامنا کیا تھا۔
پہلے "ریز دا بیٹ" ٹیسٹ کے لیے انگلینڈ نے 13 رکنی ٹیم کا اعلان کیا ہے جس میں کپتان جو روٹ شرکت نہیں کریں گے کیونکہ ان کے ہاں بچے کی ولادت متوقع ہے۔ ان کی عدم موجودگی میں بین اسٹوک قیادت کے فرائض انجام دیں گے۔
تجربہ کار فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن اور اسٹوارٹ براڈ کی موجودگی میں انگلش ٹیم کا بولنگ اٹیک مضبوط دکھائی دیتا ہے جسے مارک ووڈ، جوفرا آرچر اور کرس ووکس کی خدمات بھی حاصل ہیں۔ جو بٹلر وکٹوں کے پیچھے ذمے داریاں انجام دیں گے۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس کے کھلاڑیوں کی شرٹ پر ویسٹ انڈین ٹیم کی طرح بلیک لائیوز میٹر کا لوگو ہوگا۔
دوسرا ٹیسٹ 16 جولائی اور تیسرا ٹیسٹ 24 جولائی سے شروع ہو گا اور یہ دونوں میچ اولڈ ٹریفرڈ مانچسٹر میں کھیلے جائیں گے۔
اس کے بعد انگلینڈ کی ٹیم پہلے اسکاٹ لینڈ کے خلاف 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز اور پھر پاکستان کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کھیلے گی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ پہنچ چکی ہے اور کرونا وائرس کے ٹیسٹ کے بعد بند دروازوں کے پیچھے پریکٹس کر رہی ہے۔ ٹیم کے چار کھلاڑی کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے پاکستان میں ہیں اور بعد میں ٹیم کو جوائن کریں گے۔
پہلا ٹیسٹ میچ 5 اگست سے مانچسٹر ہی میں منعقد ہو گا۔ اس سیریز کا دوسرا اور تیسرا ٹیسٹ ساؤتھمپٹن میں بالترتیب 13 اور 21 اگست کو شروع ہو گا جس کے بعد 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔