انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے دورانِ میچ بالرز کی جانب سے بال کو تھوک سے چمکانے پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی ہے۔ پابندی کا مقصد کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔
سابق بھارتی کرکٹر انیل کمبلے کی زیرِ صدارت آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کے اجلاس کے دوران متفقہ طور پر تھوک سے بال چمکانے پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے۔
تاہم کرکٹ کمیٹی کو پسینہ لگا کر بال چمکانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
تھوک سے بال کو چمکانے اور کرونا وائرس کے پھیلنے کے خدشات پر آئی سی سی کے میڈیکل ایڈوائزری پینل سے بھی رائے لی گئی ہے۔
انیل کمبلے نے تھوک سے بال چمکانے پر پابندی کی سفارش کی تھی۔ اُن کے بقول، ہم غیر معمولی حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور کرکٹ کی محفوظ بحالی کے لیے کمیٹی نے آج متفقہ طور پر اہم فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ پسینے سے وائرس کے پھیلاؤ کے شواہد نہیں ملے اس لیے بال کو پسینے سے چمکایا جاسکتا ہے۔
یہ سفارش جون میں کمیٹی کے چیف ایگزیکٹیو کے روبہ رو اگلے ماہ منظوری کے لیے پیش کی جائے گی جس کے بعد یہ کرکٹ کے قوانین اور ضوابط کا حصہ بن جائے گی۔
یاد رہے کہ بالرز کی جانب سے گیند کو چمکانے کی روایت سالہا پرانی ہے۔ فاسٹ بالرز اکثر گیند کو ہوا میں ریورس سوئنگ کرنے کے لیے بال کے ایک حصے کو کبھی تھوک سے تو کبھی پسینے سے چمکاتے ہیں۔
کچھ بالرز ٹراؤزرز اور کچھ شرٹ سے بال کو بار بار رگڑ کر بھی اسے چمکانے کی کوشش کرتے ہیں۔ بال کی چمک برقرار رہے تو بال بہت اچھے انداز میں سوئنگ ہوتی ہے۔
اس سے قبل آسٹریلیا کے کھلاڑی شین وارن نے تجویز دی تھی کہ فاسٹ بالرز کو سوئنگ کرانے کے لیے نسبتاً وزنی بال استعمال کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔ اس میں بالرز کی صحت خراب ہونے کا رسک بھی نہیں ہوتا۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق کرکٹ بالز تیار کرنے والی آسٹریلوی کمپنی 'کوکا بورا' کا کہنا ہے کہ بال کی چمک برقرار رکھنے اور اسے چمکانے کی غرض سے ایک کریم تیار کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے مارچ سے کرکٹ کی تمام سرگرمیاں معطل ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ کرکٹ کی بحالی کے ساتھ ہی تھوک سے بال چمکانے کی سفارش آئی سی سی کے قانون کا حصہ بن جائے گی اور سالوں پرانی روایت ہمیشہ کے لیے تاریخ کا حصہ بن جائے گی۔