رسائی کے لنکس

نیٹو کانفرنس میں افغانستان کے مستبقل پر بحث


امریکہ کے صدر براک اوباما اپنے آبائی شہر شکاگو پہنچ گئے ہیں جہاں وہ اتوار کو شروع ہونے والے28 ملکوں پر مشتمل نیٹو تنظیم کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کریں گے۔

اس کانفرنس میں نیٹو کے سربراہان ساتھی ملکوں کے رہنماؤں کے ہمراہ 2014ء میں غیرملکی افواج کے لڑاکا مشن کے اختتام کے بعد افغانستان کی فوج کے لیے مالی امداد کا تعین کریں گے۔

کیمپ ڈیوڈ سے شکاگو روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ وہ نیٹو کے قائدین کے فیصلوں کے منتظر ہیں اور اجلاس میں افغانستان میں جنگ کے ذمہ دارانہ اختتام سے متعلق منصوبے زیر بحث آئیں گے۔

امریکی صدر کی پہلی ملاقات اتوار کی صبح افغان صدر حامد کرزئی سے طے ہے۔

توقع ہے کہ نیٹو کانفرنس میں افغانستان کی فوج کے لیے سالانہ چار ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا جائے گا۔ طے شدہ منصوبے کے تحت آئندہ سال تک افغان افواج ملک کے تمام حصوں میں سلامتی کی ذمہ داریوں کی قیادت سنبھال لیں گی۔

لیکن نیٹو میں شامل ملکوں کو درپیش اقتصادی مشکلات کے پیش نظر افغانستان کے لیے مالی امداد کے بارے میں تحفظات کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔

فرانس کے صدر نے افغانستان سے رواں سال کے آخرتک اپنے 3،300 فوجیوں کو واپس بلانے کے منصوبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ وہ جنگ سے متاثرہ اس ملک کی دیگر طریقوں سے مدد کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری بھی شکاگو میں ہیں۔ ان کے ملک نے گزشتہ ہفتے یہ عندیہ دیا تھا کہ افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کو رسد کی ترسیل کے لیے پاکستان کی سرحد دوبارہ کھول دی جائے گی۔

دنیا کی 60 سے زائد ریاستوں اور حکومت کے سربراہان بشمول دیگر عہدے داروں اور بین الاقوامی تنیظموں کے نمائندوں کی شکاگو میں موجودگی کے موقع پر شہر میں غیر معمولی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران نیٹو کی پالیسیوں کے خلاف اور دیگر مسائل کے بارے میں شکاگو میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں تاہم اتوار کو سربراہ اجلاس کے موقع پر اس سلسلے کا سب سے بڑا مظاہرہ متوقع ہے۔

شکاگو پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ ہفتے ایک گھر پر چھاپہ مار کر تین افراد کو گرفتار کیا تھا جو صدر براک اوباما کے الیکشن سے متعلق صدر دفتر اور دیگر اہم تنصیبات پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ اتوار کو پولیس نے ایک چوتھے شخص کی گرفتار کی اطلاع بھی دی ہے۔

ان افراد پرفرد جرم عائد کردی گئی ہے جس میں دہشت گردی کی سازش تیار کرنے اور اسلحہ کی برآمدگی کے الزامات شامل ہیں۔ لیکن مشتبہ افراد کے وکلا کا کہنا ہے کہ وہ شکاگو پولیس کے خفیہ اہلکاروں کے جال کا شکار ہیں۔

XS
SM
MD
LG