پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے اس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ بابر اعظم نیوزی لینڈ کے خلاف کرائسٹ چرچ میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے دستیاب ہوں گے۔ جب کہ ٹیم مینجمنٹ نے پریکٹس کے دوران زخمی ہونے والے بلے باز امام الحق کو وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بابر اعظم نے ہارڈ بال سے ناکنگ کا آغاز کر دیا ہے اور ان کی دوسرے ٹیسٹ میں شرکت کا فیصلہ کرائسٹ چرچ میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ سے قبل کیا جائے گا۔
دوسری طرف بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے امام الحق نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے بھی باہر ہو گئے ہیں۔ جس کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے انہیں وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بابر اعظم اور امام الحق گزشتہ ہفتے کوئنز ٹاؤن میں پریکٹس کے دوران زخمی ہوئے تھے۔
بابر اعظم کی غیر موجودگی میں ہفتے سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے محمد رضوان کا کہنا تھا کہ انہیں پہلے ٹیسٹ کے دوران ان کی کمی محسوس ہو گی۔
پاکستانی ٹیم جو ان دنوں نیوزی لینڈ کے دورے پر ہے۔ پہلے ہی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کا سامنا کر چکی ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان کھیلے جانے والے تین ٹی ٹونئنٹی میچز میں سے آخری میچ میں پاکستانی ٹیم محمد رضوان کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق بابر اعظم کا ری ہیب پروگرام نیوزی لینڈ میں جاری ہے اور میڈیکل پینل کے مطابق بابر اعظم کی انجری میں بہتری آ رہی ہے۔
گزتہ تین برس کے دوران بابر اعظم نے پاکستان کے لیے تینوں فارمیٹس میں بہترین کارکردگی دکھائی ہے۔
بابر اعظم کے زخمی ہونے سے نہ صرف ٹیم کے حوصلے میں کمی آئی ہے۔ بلکہ نیوزی لینڈ کے خلاف طے کردہ حکمت عملی کو بھی دھچکہ لگا ہے۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف 2016 میں ڈیبیو کرنے والے بابر اعظم نے پاکستان کے 32 میچوں میں سے صرف 3 میچز میں شرکت نہیں کی ہے۔
اپنی ڈیبیو سیریز میں بابر اعظم کو یونس خان کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ جو ڈینگی کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوئے تھے۔
بابر اعظم نے 29 ٹیسٹ میچز میں 45.44 کی اوسط سے 2045 رنز بنائے ہیں۔