ایران سے اس ہفتے کے شروع میں رہا ہونے والے دو امریکی سیاح ، جو دو برس سے زیادہ عرصے سے جاسوسی کے الزام میں قید کاٹ رہے تھے، اتوار کو امریکہ پہنچ جائیں گے۔
جاش فیٹل اور شین باؤر کو 10 لاکھ ڈالر کی ضمانت کی ادائیگی پرایرانی حکام نے بدھ کو رہا کردیا تھا۔رہائی کے بعد ابتدا میں وہ اومان گئے جس نے ان کی رہائی میں اہم کردار ادا کیاتھا اور وہاں انہوں نے اپنے عزیزوں اور رشتے داروں کے ساتھ تین دن بسر کیے۔
ان کے ساتھ گرفتار ہونے والی تیسری ساتھی سارہ شوڈر کوپچھلے سال ایران نے پانچ لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کردیا تھا اور وہ امریکہ لوٹ گئی تھیں۔
اومان سے امریکہ کے لیے روانگی سے قبل دو امریکی نوجوانوں نے مسقط انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دوالگ الگ بیانات جاری کیے۔
جاش فیٹل نے اپنے بیان میں خود کو اپنے ملک خوش آمدید کہنے اور اپنے خاندان کی مہمان نوازی پراومان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امریکی سفیر رچرڈ شمیائرر اور ان کی اہلیہ کا اپنی میزبانی پر بھی شکریہ ادا کیا۔اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ایک روز وہ اومان واپس آئیں گے، لیکن اس وقت انہیں اپنے گھر لوٹنے کی جلدی ہے۔
شین باؤر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران سے اومان لانے والے طیارے سے باہر نکلنے کا لمحہ ان کی زندگیوں کا سب سے ناقابل بیان لمحہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے کے بعد اپنے پیاروں کو دیکھنے اور ان سے ملنے کی خوشی اور ان کے ساتھ ہمیشہ رہنے کے احساس کووہ کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔
اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں پروہ اومان کے حکمران سطان قابوس بن سعید کے ہمیشہ شکر گذار رہیں گے اور اپنی رہائی کو ایک حقیقت بنانے کے لیے سفیر ڈاکٹر سلیم الاسماعیلی کی ذاتی کوششوں پر وہ ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔