رسائی کے لنکس

جوہری نگرانی کا عالمی ادارہ اعلیٰ تحقیقاتی کمشن ایران بھیجنا چاہتا ہے


جوہری نگرانی کا عالمی ادارہ اعلیٰ تحقیقاتی کمشن ایران بھیجنا چاہتا ہے
جوہری نگرانی کا عالمی ادارہ اعلیٰ تحقیقاتی کمشن ایران بھیجنا چاہتا ہے

جوہری سرگرمیوں کی نگرانی کے عالمی ادارے کے سربراہ نے کہاہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام سے اس کے ممکنہ فوجی تعلق کی وضاحت کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمشن ایران بھیجنا چاہتے ہیں ۔

جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے سربراہ یوکیا امانو نے جمعرات کے روز کہا کہ انہوں نے اس ماہ کے شروع میں اس درخواست پر مبنی ایک خط جوہری امور کے اعلیٰ ایرانی عہدے داروں کو بھیجا تھااور انہیں توقع ہےاس سلسلے میں کسی تاریخ پر اتفاق ہوجائے گا۔

امانو جمعرات کے روزآئی اے ای اے کے35 ممالک پر مشتمل بورڈز آف ڈائریکٹر کے ویانا میں دو روزہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔

جوہری توانائی کے عالمی ادارے کی جانب سے پچھلے ہفتے لگائے جانے والے اس مبینہ الزام کے بعد یہ پہلی کانفرنس ہے جس میں کہاگیاتھا کہ ادارے کے پاس ایسے قابل بھروسہ شواہد موجود ہیں کہ تہران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کررہاہے۔

امریکہ اور کئی مغربی ممالک جوہری نگرانی کے عالمی ادارے پرایران کے جوہری پروگرام کے سلسلے میں سخت اقدامات کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

سفارت کاروں نے بدھ کا دن ایران کی جوہری سرگرمیوں کے خلاف کسی قرارداد پر صلاح مشورے کرنے میں گذارا۔مغربی ممالک کے سفارت کار تہران کو سخت الفاظ پر مبنی پیغام بھیجنے پر زور دے رہے ہیں لیکن ان کا کہناہے کہ انہیں اس سلسلے میں روس اور چین کی مخالفت کا سامنا ہے۔

ماسکواور بیجنگ دونوں نےآئی اے ای اے کی گذشتہ ہفتے کی رپورٹ پر اپنے شکوک کا اظہار کیا تھا اور روسی عہدے داروں نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہاتھا کہ اس میں کچھ بھی نیا نہیں ہے۔

ایران بھی توانائی کے عالمی ادارے کی رپورٹ مسترد کرچکاہے اور وہ جوہری ہتھیار بنانے کے الزامات سے مسلسل انکار کررہاہے۔

XS
SM
MD
LG