ایران نے کہاہے کہ عراقی سرحد کے ساتھ جھڑپوں میں نامعلوم تعداد میں فری لائف آف کردستان پارٹی سے تعلق رکھنے والی عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔
ایران کے سرکاری خبررساں ادارے ارنا نے منگل کے روز کہا کہ پیر کی رات ایرانی کرد رضا کار فورسز نے مغربی صوبے آزربائجان کے کئی قصبوں میں عسکریت پسندوں کو اپنے گھیرے میں لے لیا۔
نیوز ایجنسی کا کہناہے کہ پاسداران انقلاب نے علاقے سے عسکریت پسندوں کو نکالنے کے لیے تازہ کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
کردش میڈیا نے منگل کے روز کہا کہ جھڑپوں میں پاسداران انقلاب کے کم ازکم پانچ ارکان ہلاک ہوگئے۔تاہم ایرانی میڈیا نے ایرانی فورسز کے جانی نقصان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
ایران نے کرد باغیوں کے خلاف اس ماہ کے شروع میں کارروائی شروع کی تھی ۔
پیر کے روز عراقی کرد عہدے داروں نے کہا کہ سرحد پار گولہ باری سے کم ازکم دوافراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ہیں۔
بین الاقوامی تنظیم ریڈکراس نے کہاہے کہ تشدد کے حالیہ واقعات کے بعد 800 سے زیادہ عراقی کرد جان بچانے کے لیے اپنے گھرچھوڑ گئے ہیں۔ تنظیم کا کہناہے کہ بےگھر ہونے والے زیادہ ترافراد عارضی خیموں یا اپنے عزیزوں اور دوستوں کے گھروں میں رہ رہے ہیں۔