جمعے کے روز ایران میں سینکڑوں افراد نے بحرین کے عہدے داروں کی جانب سے جمہوریت نواز مظاہرین کی پکڑدھکڑ کے خلاف احتجاج کیا۔
تہران میں بہت سے مظاہرین نے جمعے کے روز اقوام متحدہ کے دفتر کے قریب احتجاج کرتے ہوئے عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ بحرین میں جمہوریت نواز کارکنوں کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ جب کہ کئی ایرانی باشندوں نے سعودی عرب کے سفارت خانے کے باہر جمع ہوکر بحرین میں سعودی فوجی بھیجنے کی مذمت کی ۔
مارچ کے مہینے میں بحرین کے سنی حکمرانوں نے ریاست میں ہنگامی قوانین نافذ کرتے ہوئے شیعہ اکثریت کی جانب سے حکمرانوں کے خلاف مظاہروں پر قابو پانے کے لیےسعودی عرب سے تقریباً ایک ہزار فوجی اور متحدہ عرب امارات سے پانچ سو پولیس اہل کاروں کو ملک میں آنے کی اجازت دے دی تھی۔
ایران کی شیعہ اکثریت کے راہنما بحرین میں غیر ملکی فوجی دستوں کی آمد اور مظاہرین کے خلاف حکومتی پکڑدھکڑ پر تنقید کرچکے ہیں۔
ایران کے سرکاری خبررساں ادارے نے کہاہے کہ تہران کے عالم دین حجتہ السلام کاظم صدیقی نے اپنے جمعے کے خطبے میں ایک بار پھر بحرین میں مظاہرین کے خلاف حکومتی کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ایران میں جمعے کے روز ہونے والے مظاہروں میں نائیجیریا، بھارت، پاکستان اور افغانستان سمیت کئی دوسرے ملکوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شریک ہوئے۔