رسائی کے لنکس

سکھ علیحدگی پسند کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی ملزم امریکہ کے حوالے  


سکھ علیحدگی پسند لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں جسے قتل کرانے کی سازش کا الزام بھارتی حکومت کی ایجنسیوں پر لگایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں کرائے کے قاتل نگھل گپتا کو چیک ری پبلک سے گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
سکھ علیحدگی پسند لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں جسے قتل کرانے کی سازش کا الزام بھارتی حکومت کی ایجنسیوں پر لگایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں کرائے کے قاتل نگھل گپتا کو چیک ری پبلک سے گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
  • بھارتی شہری نکھل گپتا پر الزام ہے کہ اس نے ایک بھارتی عہدے دار کے ساتھ مل کر امریکہ میں مقیم ایک سکھ علیحدگی پسند کے قتل کی سازش کی تھی۔
  • کپتا کو چیک ری پبلک میں گرفتار کیا گیا تھا اور 14 جون کو امریکہ کے حوالے کر دیا گیا۔
  • گرپتونت سنگھ پنوں امریکہ اور کینیڈا کا شہری ہے اور بھارت میں سکھوں کی آزاد ریاست خالصتان کا حامی ہے۔
  • کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی ایجنسیوں پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس سازش میں ملوث تھیں۔

۔چیک ری پبلک کے وزیر انصاف نے پیر کو کہا ہے کہ ایک بھارتی شہری کو امریکہ کے حوالے کر دیا گیا ہے جس پر امریکہ میں ایک سکھ علیحدگی پسند کو قتل کرنے کی ناکام سازش میں ملوث ہونے کے شبہ ہے۔

نکھل گپتا پر امریکہ کے وفاقی پراسیکیوٹرز نے الزام لگایا ہےکہ اس نے ایک بھارتی سرکاری عہدے دار کے ساتھ مل کر امریکہ میں رہائش پذیر گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی ناکام سازش کی تھی، جو شمالی بھارت میں سکھوں کی ایک آزاد ریاست کا حامی ہے۔

گپتا نے گزشتہ جون میں بھارت سے پراگ کا سفر کیا تھا، جہاں اسے چیک حکام نے گرفتار کر لیا تھا۔ گزشتہ ماہ، چیک کی ایک عدالت نے امریکہ بھیجے جانے سے روکنے سے متعلق گپتا کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس کے بعد چیک ری پبلک کے وزیر انصاف کے لیے اس کو امریکہ کی تحویل میں دینے کا راستہ صاف ہو گیا تھا۔

چیک ری پبلک کے وزیر انصاف پاول بلازک نے مختصر پیغام رسانی کے پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے کہ میرے 3 جون کے فیصلے کی بنیاد پر ایک بھارتی شہری نکھل گپتا کو، جس پر رقم کے عوض قتل کرنے کی سازش کا شبہ ہے، فوجداری مقدمہ چلانے کے لیے، 14 جون کو امریکہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

قیدیوں سے متعلق بیورو کی ویب سائٹ پر قیدی کا نام تلاش کرنے سے اتوار کے روز یہ ظاہر ہوا کہ 52 سالہ گپتا کو نیویارک کے میٹرو پولیٹن حراستی مرکز بروکلین میں رکھا گیا ہے۔ یہ وفاق کے زیر انتظام ایک حراستی مرکز ہے۔

امریکہ کے محکمہ انصاف کے ایک ترجمان نے اس بارے میں تبصرے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکہ میں موجود گپتا کے وکیل جیفری چیبرو نے بھی فوری طور پر اس پر تبصرہ نہیں کیا۔

امریکہ اور کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسندوں کو مبینہ طور پر قتل کرنےکی سازشوں کے انکشافات نے بھارت کے ساتھ تعلقات پر سوال کھڑے کر دیے ہیں، کیونکہ مغربی ممالک بھارت کو چین کے بڑھتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ کا مقابلہ والے ایک ملک کے طور پر دیکھتے ہیں۔

بھارت کی حکومت اس طرح کی سازشوں میں ملوث ہونے سے انکار کرتی ہے۔

کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے خلاف مظاہرہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:30 0:00

کینیڈا نے ستمبر میں کہا تھا کہ اس کی انٹیلی جنس ایجنسیاں جون 2023 کو ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کا تعلق ہونے کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

نومبر میں، امریکی حکام نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت کے ایک عہدے دار نے پنوں کو قتل کرانے سازش کی تھی۔ پنوں کے پاس امریکہ اور کینیڈا، دونوں ملکوں کی شہریت ہے۔

گپتا پر اس سازش میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

پنوں نے اتوار کے روز رائٹرز سے کہا کہ گپتا کی امریکہ کو حوالگی ایک خوش آئند اقدام ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سازش میں گپتا کا کردار محض ایک پیادے کا ہے۔

بھارتی حکومت نے پنوں کے قتل کی سازش سے خود کو الگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بھارت کی حکومتی پالیسی کے خلاف ہے۔ بھارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ واشنگٹن کی جانب سے باضابطہ طور پر اٹھائے گئے سیکیورٹی خدشات کی تحقیقات کرے گا۔

(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG